Maktaba Wahhabi

258 - 699
وارد کر دیتے ہیں،جیساکہ یہاں انھوں نے حضرت عکرمہ رحمہ اللہ کا اثر وارد کیا ہے،جس میں صرف ایک کپڑے میں عورت کی نماز کا جواز ذکر ہوا ہے،جس میں وہ سر تا پاؤں چھپ سکے۔ ظاہر ہے کہ یہ محض ضرورت و مجبوری کی وجہ سے ہوگا،ورنہ جمہور اہلِ علم کے نزدیک واجب یہ ہے کہ عورت کم از کم دو کپڑوں میں نماز پڑھے،جن میں قمیص پاؤں تک ہو۔یہی بات امام ابن المنذر رحمہ اللہ نے بھی ایک دوسرے انداز سے بیان فرمائی ہے،چنانچہ انھوں نے جمہور اہل علم کا مسلک نقل کرتے ہوئے لکھا ہے: ’’إِنَّ الْوَاجِبَ عَلٰی الْمَرْأَۃِ أَنْ تُصَلِّيَ فِيْ دِرْعٍ وَّخِمَارٍ‘‘ ’’عورت پر واجب یہ ہے کہ وہ پاؤں تک آنے والی قمیص اور دوپٹے میں نماز پڑھے۔‘‘ آگے اس کی وضاحت کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’اس سے مراد یہ ہے کہ وہ اپنے بدن اور سر کو ڈھانپ کر نماز پڑھے۔‘‘ آگے وہ یہ بھی لکھتے ہیں: ’’اگر کپڑا بڑا ہو جس سے(بدن کے علاوہ)وہ اپنا سر بھی ڈھانپ سکتی ہو تو پھر وہ بھی جائز ہے۔‘‘[1] اس طرح عورت کے لباس کی یہ دو صورتیں ہوگئیں،ایک واجب اور دوسری بوقتِ ضرورت۔ 3۔افضل و مستحب لباس کی مقدار تین کپڑے: لباس کی افضل و مستحب مقدار یہ ہے کہ عورت ایک نہ دو بلکہ تین کپڑوں میں نماز ادا کرے،کیونکہ یہ صورت زیادہ ساتر ہے،چنانچہ سنن کبریٰ بیہقی اور مصنف ابن ابی شیبہ میں امیر المومنین حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: ’’تُصَلِّيَ الْمَرْأَۃُ فِيْ ثَلَاثَۃِ أَثْوَابٍ؛ دِرْعٍ وَّخِمَارٍ وَّإِزَارٍ‘‘[2] ’’عورت کو چاہیے کہ تین کپڑوں میں نماز ادا کرے،پاؤں تک لمبی قمیص اور دوپٹا اور قمیص کے نیچے ازار بند یا تہبند۔‘‘
Flag Counter