Maktaba Wahhabi

62 - 699
آدمی نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا:اے اﷲ کے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! ’’أَرَأَیْتَ إِنْ شَھِدْتُّ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ،وَأَنَّکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ،وَصَلَّیْتُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ،وَأَدَّیْتُ الزَّکَاۃَ،وَصُمْتُ رَمَضَانَ،وَقُمْتُہٗ فَمِمَّنْ أَنَا؟‘‘ ’’اگر میں اس بات کی شہادت دوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اﷲ کے سچے رسول ہیں اور پانچوں نمازیں پڑھوں اور زکات ادا کروں اور رمضان المبارک کے دِنوں کو روزہ رکھوں اور راتوں کو قیام کروں تو میں کن لوگوں میں سے ہوگا۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: {مِنَ الصِّدِّیْقِیْنَ وَالشُّھَدَآئِ}[1] ’’تمھارا شمار صدّیقین اور شہدا میں ہوگا۔‘‘ حدیث نمبر19: ایک حدیث میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جن اعمال کو دخولِ جنت کا ذریعہ بتایا ہے،انھی میں سے ایک یہ نماز بھی ہے،چنانچہ صحیح بخاری و مسلم میں میزبانِ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: ’’أَخْبِرْنِيْ بِعَمَلٍ یُّدْخِلُنِيَ الْجَنَّۃَ‘‘ ’’مجھے ایسا عمل بتائیں،جس سے میں جنت میں داخل ہو جاؤں۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: {تَعْبُدُ اللّٰہَ لَا تُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا،وَتُقِیْمُ الصَّلَاۃَ وَتُؤَدِّي الزَّکَاۃَ،وَتَصِلُ الرَّحِمَ}[2] ’’صرف اﷲ کی عبادت کرو،اس کے ساتھ کسی کو شریک مت بناؤ اور نماز قائم کرو،اور زکات ادا کرو،اور صلہ رحمی کرو۔‘‘ حدیث نمبر20: فضائلِ نماز کے سلسلے میں ایک حدیث سنن ابو داود،مسند احمد،الکامل لابن عدی اور تاریخ دمشق
Flag Counter