Maktaba Wahhabi

371 - 699
حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی نظر پڑ گئی،بلکہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کرنے والی اس عورت کو صرف حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے دیکھنے اور نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسے نہ دیکھنے کی باقاعدہ دلیل خود حدیث شریف میں موجود ہے اور وہ دلیل یہ ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس خطبہ مبارکہ کی روایت صرف حضرت جابر رضی اللہ عنہ ہی سے نہیں بلکہ دیگر کئی صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے بھی مروی ہے،جن میں سے حضرت عبداﷲ بن مسعود،حضرت عبداﷲ بن عمر،حضرت عبداﷲ بن عباس،حضرت ابو سعید خدری اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہم کے اسماے گرامی بطورِ خاص قابلِ ذکر ہیں،ان سب صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ خطبہ تو بیان کیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عورتوں کو وعظ کرنا بھی روایت کیا ہے،لیکن ان میں سے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے سوا کسی دوسرے صحابی رضی اللہ عنہ نے اس عورت کا ننگے منہ ہونا اور اس کے گالوں کا پچکے ہوئے اور سیاہی مائل ہونا بیان نہیں کیا اور یہ چیز اس بات کی واضح دلیل ہے کہ اس عورت کو ننگے منہ دیکھنے میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ منفرد یا اکیلے ہیں،جبکہ اس واقعہ یا وعظ کو بیان کرنے والے دوسرے صحابہ رضی اللہ عنہم بھی ہیں،لیکن کسی نے اس عورت کے چہرے کے ننگا ہونے کا اشارہ تک نہیں دیا۔‘‘ وہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم پانچ ہیں اور ان میں سے ایک حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت ہے۔ 1۔حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت: یہ مسند احمد اور مستدرک حاکم میں مروی ہے،اس میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کرنے والی عورت کے بارے میں حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے الفاظ ہیں: ’’فَقَالَتِ امْرَأَۃٌ لَیْسَتْ مِنْ عُلْیَۃِ النِّسَآئِ‘‘[1] ’’ایک عورت نے کہا جو اشراف عورتوں میں سے نہیں تھی۔‘‘ ان الفاظ کے بعد انھوں نے بھی حضرت جابر رضی اللہ عنہ جیسی ہی روایت بیان کی ہے تو گویا حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیانِ واقعہ کے ضمن میں یہ بات روایت نہیں کی کہ وہ عورت ننگے منہ تھی اور نہ اس کے رخساروں کی حالت و کیفیت بیان کی ہے۔
Flag Counter