Maktaba Wahhabi

281 - 699
دلیل کے طور پر پیش کرتے ہیں اور وہ ہے سورۃ النور کی آیت(31)جو ترجمہ سمیت ذکر کی جا چکی ہے،قائلین ستر کا استدلال اس کے ان الفاظ سے ہے: ﴿وَلاَ یُبْدِیْنَ زِیْنَتَھُنَّ اِلَّا مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَلْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِھِنَّ عَلٰی جُیُوبِھِنَّ﴾[النور:31] ’’اور وہ عورتیں اپنی زینت ظاہر نہ کریں،سوائے اس کے جو خود بخود ظاہر ہوجائے اور انھیں چاہیے کہ وہ اپنے سینوں پر آنچل(دوپٹے)کا پلو ڈالے رہیں۔‘‘ اس آیت کے الفاظ میں﴿مَا ظَھَرَ مِنْھَا﴾کی تفسیر بیان کرتے ہوئے امام ابن جریر طبری نے اپنی دو صحیح سندوں کے ساتھ حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی تفسیر یہ بیان کی ہے کہ﴿اِلَّا مَا ظَھَرَ مِنْھَا﴾سے مراد(عورت کے)کپڑے ہیں،اس کے جسم کا کوئی حصہ نہیں۔[1] ایسے ہی مصنف ابن ابی شیبہ اور مستدرک حاکم میں بھی حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا اثر مروی ہے،جسے امام حاکم نے مسلم کی شرط پر صحیح قرار دیا ہے اور علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے،اس میں حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے پہلے﴿وَلَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَھُنَّ﴾کی تفسیر یہ بیان کی ہے کہ وہ پازیب،ہار اور کانوں کی بالیاں کچھ بھی ظاہر نہ کریں۔اور آگے﴿اِلَّا مَا ظَھَرَ مِنْھَا﴾کی تفسیر کپڑوں سے کی ہے۔‘‘[2] امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے بھی حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا یہی اثر اپنی تفسیر میں نقل کیا ہے اور لکھا ہے کہ عورتیں اپنی زینت کو غیر مردوں کے سامنے ظاہر نہ کریں،سوائے اس کے جس کا چھپا کر رکھنا ممکن ہی نہیں،حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا ہے کہ جیسے چادر اور کپڑے ہیں۔آگے چل کر لکھتے ہیں: ’’﴿مَا ظَھَرَ مِنْھَا﴾کی یہ تفسیر حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی طرح ہی حضرت حسن بصری،امام ابن سیرین،ابو الجوزاء اور ابراہیم نخعی رحمہم اللہ نے بھی بیان کی ہے۔‘‘[3] صحیح بخاری میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انھوں نے فرمایا: ’’یَرْحُمُ اللّٰہُ نِسَائَ الْمُھَاجِرَاتِ الْأُوَلِ لَمَّا أَنْزَلَ اللّٰہ:وَلْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِھِنَّ
Flag Counter