Maktaba Wahhabi

415 - 589
امام بکری رحمہ اللہ نے فرمایا ہے: ’’وکانت الکفار إذا سئلوا: من خلق السموات والأرض؟ قالوا: اللّٰه، فإذا سئلوا عن عبادۃ الأصنام قالوا: ما نعبدہم إلا لیقربونا إلی اللّٰه زلفٰی، لأجل طلب شفاعتھم عند اللّٰه وھذا کفر‘‘[1] [اور کفار سے جب یہ سوال کیا جاتا کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے بنایا ہے تو وہ کہتے ہیں : اللہ نے۔ پھر جب ان سے بتوں کی عبادت کا (سبب) پوچھا جاتا تو وہ کہہ دیتے: ہم تو صرف اس لیے ان کی عبادت کرتے ہیں ، تاکہ وہ ہمیں اللہ کے قریب کر دیں ، (ہم تو) اللہ کے ہاں ان کی شفاعت طلب کرنے کے لیے (ان کی عبادت کرتے ہیں ) تو یہ سب کفر ہے] مندرجہ بالا عبارتوں میں مردوں سے حاجات طلب کرنے کو کفر ٹھہرایا گیا ہے۔ یہی حقِ صریح حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے: ’’إنما یحملھم علی عبادتھم لھم أنھم عمدوا إلی أصنام اتخذوھا علی صور الملائکۃ المقربین في زعمھم فعبدوا تلک الصور تنزیلا لذلک منزلۃ عبادتھم الملائکۃ لیشفعوا لھم عند اللّٰه في نصرھم ورزقھم وما ینوبھم من أمور الدنیا، فأما المعاد فکانوا جاحدین لہ کافرین بہ‘‘[2] [ان بت پرستوں کو ان کی عبادت پر اس چیز نے برانگیخت کیا کہ یقینا انھوں نے ان بتوں کا قصد کیا جو انھوں نے اپنے گمان میں سوچی ہوئی مقرب فرشتوں کی شکلوں پر بنا رکھے تھے، پھر اپنی عبادت کو فرشتوں کی عبادت کا مرتبہ و مقام دیتے ہوئے ان تصویروں کی عبادت کرتے تھے، تا کہ وہ مدد، رزق اور دنیاوی معاملات میں اللہ کے ہاں ان کی سفارش کریں ، رہی آخرت تو اس کے وہ ویسے ہی منکر تھے اور اس کا انکار کرتے تھے]
Flag Counter