Maktaba Wahhabi

229 - 589
[پس جب یہ لوگ کشتیوں میں سوار ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ہی کو پکارتے ہیں اس کے لیے دین خالص کر کے، پھر جب وہ انھیں خشکی کی طرف بچا لاتا ہے تو اسی وقت وہ شرک کرنے لگتے ہیں ] جبکہ یہ لوگ دریائی سفر میں بھی غیر اللہ ہی کو پکارتے ہیں ۔ کوئی کسی پیر، شہید، ولی اور امام کو پکارتا ہے، کوئی کسی جن، بھوت اور پری کو آواز دیتا ہے۔ ان کے دل غیر اللہ کی محبت سے معمور ہوتے ہیں ۔ جو کوئی اُن کو اِس کام سے منع کرے تو یہ لوگ اُس کے دشمن اور دشنام طراز بن جاتے ہیں ۔ اللہ سے اُن کو کوئی واسطہ باقی نہیں رہا، اس لیے کہ یہ اپنے معبودوں کو اللہ کے برابر جانتے ہیں ۔ اگرچہ یہاں اس سے انکار کرتے ہیں ، مگر دوزخ میں اس کا اقرار کریں گے، جیسا کہ فرمایا: ﴿ تَاللّٰہِ اِِنْ کُنَّا لَفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ *اِِذْ نُسَوِّیْکُمْ بِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ﴾ [الشعرآئ: ۹۷، ۹۸] [اللہ کی قسم یقینا ہم تو کھلی گمراہی پر تھے جبکہ تمھیں رب العالمین کے برابر سمجھ بیٹھے تھے] اپنے معبودوں کی محبت ان کے دلوں میں رچ بس گئی ہے، جو ان کے افعال واقوال سے عیاں ہے۔ یہی محبت ان کے شرکیہ اعمال کی بنیاد ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَ مَا یُؤمِنُ اَکْثَرُھُمْ بِاللّٰہِ اِلَّا وَ ھُمْ مُّشْرِکُوْنَ ﴾ [یوسف: ۱۰۶] [اور ان میں سے اکثر لوگ باوجود اللہ پر ایمان رکھنے کے بھی مشرک ہی ہیں ] آبا پرستی: ایسی ضلالت و غوایت، شرک و انحراف، تغییر دین اور ابتداعِ خلاف کا وقوع ایک زمانۂ دراز سے جاری ہے۔ اسلاف گمراہ نابکار کے بعد جو اخلاف ناہموار آئے، انھوں نے اسی ضلال کو اپنا عقیدہ ٹھہرا لیا اور اس شرک وکفر کو عین حق سمجھ لیا، اس لیے کہ انھوں نے اپنے آبا واسلاف کو اسی راہ پر چلتے ہوتے پایا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَکَذٰلِکَ مَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ فِیْ قَرْیَۃٍ مِّنْ نَّذِیرٍ اِِلَّا قَالَ مُتْرَفُوھَآ اِِنَّا وَجَدْنَآ اٰبَآئَ نَا عَلٰٓی اُمَّۃٍ وَّاِِنَّا عَلٰٓی اٰثٰرِھِمْ مُّقْتَدُوْنَ﴾ [الزخرف: ۲۳] [اور اسی طرح آپ سے پہلے بھی ہم نے جس بستی میں کوئی ڈرانے والا بھیجا وہاں کے آسودہ حال لوگوں نے یہی جواب دیا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک دین پر پایا اور ہم
Flag Counter