Maktaba Wahhabi

241 - 589
شہر برع کے لوگ ایک برعی نامی شخص کے معتقد ہیں ۔ وہ اُس کی قبر کے پاس دور دور سے سفر کر کے فریاد کرنے اور حاجت روائی کے لیے آتے ہیں ۔ وہاں مدتوں ٹھہرتے اور جانور ذبح کرتے ہیں ۔ جیسا کہ اس درگاہ کا مشاہدہ کرنے والے ان خبروں کی تصدیق کرتے ہیں ۔ اہلِ ہجریہ اور آس پاس کے لوگ ابن علوان کی قبر کے معتقد ہیں ۔ وہاں ہر غم زدہ شخص مصائب سے عاجز آ کر مدد مانگنے آتا ہے۔ مردم غوغا نے اُن کا نام ’’منجي الغارقین‘‘ (ڈوبنے والوں کو بچانے والا) رکھا ہے، جیسا کہ بعض سامعین نے بیان کیا ہے۔ اکثر اہل بر و بحر اس کا ذکر سن کر طرب میں آتے ہیں اور وہیں سے استغاثہ کرتے ہیں ، اگرچہ قبر تک نہ آئیں ۔ اس کی قبر پر مجالس و محافل منعقد ہوتی ہیں اور انواعِ معاصی ومفاسد وجود میں آتے ہیں ۔ اَقطارِ یمن میں اس سے زیادہ کسی قبر کی شہرت نہیں ہے۔ اُس جگہ لوگ اپنے بدن میں چھریاں بھونکتے، عبادتِ ابلیس کرتے ہیں اور وجدو حال کی کیفیت میں ناچتے گاتے ہوئے کہتے ہیں : ’’اے میرے آقا! میرا دل تمھارے ساتھ ہی وابستہ ہے۔‘‘ اہلِ حضر موت وشحر ویافع وعدنان کا حال کچھ نہ پوچھو۔ وہ گویا گمراہی اور ضلالت کا وطن ہے۔ وہ عید روس کے معتقد ہیں اور اس کی قبر کے پاس بیوقوفیوں اور گمراہیوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں : اللہ کے واسطے اے عید روس! کچھ عطا ہو۔ اللہ کے واسطے اے لوگوں کو زندگی بخشنے والے! کچھ بخشش ہو۔ آج کے جھوٹے مسلمانوں کی حالت: سفرِ حج میں جب ہمارا جہاز متزلزل ہوا تو میں نے اپنے کان سے ناخدا [ملاح] مردودِ خدا کو سنا کہ وہ عید روس سے استغاثہ اور دعا کر رہا تھا۔ مجھے ڈر ہوا کہ کہیں یہ جہاذ ڈوب نہ جائے، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے مشرکین سے نقل کیا ہے کہ وہ دریا میں مصیبت کے وقت صرف اللہ ہی کو پکارتے تھے اور پھر خشکی میں آکر شرک کرنے لگتے تھے۔ ان جھوٹے مسلمانوں نے اُن کے بھی کان کترے کہ عین دریا میں ہلاکت کے وقت عید روس کو ’’محی النفوس‘‘ کہہ کر دعا کرنے لگے۔ یہ واقعہ ۱۲۸۵ھ کا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا: ﴿ وَ مَا یُؤْمِنُ اَکْثَرُھُمْ بِاللّٰہِ اِلَّا وَ ھُمْ مُّشْرِکُوْنَ ﴾ [یوسف: ۱۰۶] [اور ان میں سے اکثر لوگ باوجود اللہ پر ایمان رکھنے کے بھی مشرک ہی ہیں ] گور پرستی کا انتشار: اہلِ حدیدہ کے پاس ایک شیخ صدیق ہے۔ وہاں کے لوگ اس کی اتنی تعظیم کرتے ہیں اور اس
Flag Counter