Maktaba Wahhabi

228 - 589
پس یہ لوگ ان بتوں کے مجاور بنے بیٹھے ہیں اور بیشتر اوقات انہی کو لازم پکڑے ہوئے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ کو فراموش کر بیٹھے تو اللہ نے بھی انھیں اپنی جانوں سے غافل کر دیا، ایسے ہی لوگ نافرمان ہوتے ہیں ۔ شیطان ان کی عقلوں کے ساتھ خوب کھیلا، پھر ان کو تباہی کے دھانے پر لے گیا اور انھیں ذلت کی گہرائی میں ڈال دیا، جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿لَلَجُّوْا فِیْ طُغْیَانِھِمْ یَعْمَھُوْنَ﴾ [المؤمنون: ۷۵] [یہ اپنی سر کشی میں جم کر اور بہکنے لگے] مشرکینِ مکہ اور آج کے مسلمانوں کی حالت: یہ لوگ خواہشات کی چوٹی پر سوار ہوئے اور معروف و مستحکم سنتوں کو چھوڑ کر عمومی فتنوں میں گرفتا ہو گئے۔ انھوں نے اولیاے احیا واموات کو متصرف امورِ عالم اعتقاد کر لیا، انبیا وصلحا کو غیب دان ٹھہرا دیا، انھیں قاضیِ حاجات، کاشفِ کربات (مصائب کو ٹالنے والا) شافیِ مریض، گم شدہ کو واپس لانے والا اور اولاد دینے والا سمجھ لیا۔ ﴿ثُمَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا بِِرَبِّھِمْ یَعْدِلُوْنَ﴾ [الأنعام: ۱] [پھر کافر لوگ غیر اللہ کو اپنے رب کے برابر قرار دیتے ہیں ] کئی لوگ اعمالِ کفر وفجور، عبادتِ اہلِ قبور اور انھیں سے دعا ونذر میں لگ گئے اور بہتان تراشی، رسوم پرستی اور غیر شرعی امور میں پھنس گئے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَنْ یَّدْعُ مَعَ اللّٰہِ اِِلٰھًا اٰخَرَ لاَ بُرْھَانَ لَہٗ بِہٖ فَاِِنَّمَا حِسَابُہُ عِنْدَ رَبِّہٖ اِِنَّہُ لاَ یُفْلِحُ الْکٰفِرُوْنَ﴾ [المؤمنون: ۱۱۷] [اور جو شخص اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو پکارے جس کی کوئی دلیل اس کے پاس نہیں ہے، پس اس کا حساب تو اس کے رب کے اوپر ہی ہے، بیشک کافر لوگ نجات سے محروم ہیں ] شیاطین نے ان کے لیے وہ دین نکال دیا جس کا اذن اللہ نے ان کو نہ دیا تھا۔ جو کام اللہ کے سوا غیر اللہ کے ساتھ کرنا جائز نہ تھا، وہ ان کے لیے انھوں نے جائز کر دیا۔ یہ اہلِ جاہلیت سے بھی آگے بڑھ گئے، کیونکہ وہ لوگ مصائب کے وقت صرف اللہ ہی کو پُکارتے تھے، جیسا کہ فرمایا: ﴿ فَاِذَا رَکِبُوْا فِی الْفُلْکِ دَعَوُا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ فَلَمَّا نَجّٰھُمْ اِلَی الْبَرِّ اِذَا ھُمْ یُشْرِکُوْنَ﴾ [العنکبوت: ۶۵]
Flag Counter