Maktaba Wahhabi

130 - 589
سارے رجسٹر ہلکے اور کاغذ کا ٹکڑا بھاری ہو جائے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ کے نام کے مقابلے میں کوئی چیز بھاری نہیں ہو سکتی۔‘‘ [1] (رواہ الترمذي و حسنہ، و ابن ماجہ و ابن حبان و البیھقي والحاکم، و قال: صحیح علی شرط مسلم) ایمان کی تعریف: امام نووی رحمہ اللہ نے شرح مسلم میں لکھا ہے کہ لغت میں ایمان تصدیق کو کہتے ہیں اور شرع میں ایمان تصدیق بالقلب اور عمل بالارکان کا نام ہے۔[2] امام ابن ابطال رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ سلف و خلف کی ایک جماعت کا مذہب ہے کہ ایمان قول و عمل کا نام ہے، جو بڑھتا بھی ہے اور کم بھی ہوتا ہے۔ انتھٰی۔ لہٰذا مومن وہ ہے جو دل سے تصدیق، زبان سے اقرار اور جوارح سے عمل کرنے والا ہو۔ ایمان کے کم اور زیادہ ہونے میں ائمہ و سلف کے مذاہب ظاہر و موافق ہیں ۔ امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’وھذا مذہب السلف والمحدثین و جماعۃ من المتکلمین۔۔۔ وأما إطلاق اسم الإیمان علی الأعمال فمتفق علیہ عند أہل الحق، و دلائلہ في الکتاب و السنۃ أکثر من أن تحصر، و أشھر من أن تذکر‘‘[3] انتھیٰ۔ [(ایمان کا کم اور زیادہ ہونا) یہ سلف، محدثین اور متکلمین کی ایک جماعت کا مذہب ہے۔۔۔ جہاں تک اعمال پر لفظ ایمان بولنے کا تعلق ہے تو اہلِ حق کے نزدیک یہ متفق علیہ مسئلہ ہے۔ کتاب و سنت میں اس کے دلائل شمار سے باہر اور ذکر سے مستغنی ہیں ] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں : ’’ایک دن رسول صلی اللہ علیہ و سلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے درمیان تشریف فرما تھے کہ ایک آدمی نے آ کر
Flag Counter