Maktaba Wahhabi

475 - 589
جو اللہ کے سامنے سجدہ بجا لائیں اور نہ اس کا ذکر کریں ، حرکات کو کرامت سمجھے تو سمجھ لو کہ وہ مشرکین سے کرامات کا صدور ثابت کر کے قواعد و ضوابطِ دین کو گراتا ہے۔ جب ان دونوں کاموں کا بطلان ثابت اور معلوم ہو گیا تو یہ بھی معلوم ہو گیا کہ یہ سب شیطانی احوال، طاغوتی افعال اور ابلیسی اعمال ہیں اور یہ گمراہ لوگ ابلیس کے بھائی ہیں جو لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے ان میں سے ہر ایک دوسرے کی مدد کرتا ہے۔ شیاطین و جنات کا مختلف روپ دھارنا: حدیث میں آتا ہے کہ شیاطین و جنات سانپ اور اژدہے کی شکل بھی اختیار کر لیتے ہیں [1] اور یہ ایک قطعی امر ہے۔ یہ سانپ جو ان مجاذیب کے ہاتھوں میں ہوتے ہیں اور انسان ان کو دیکھتا ہے تو اصل میں یہ شیاطین و جن ہیں ، جو یہ شکل اختیار کر کے ان کے ہاتھ میں نظر آتے ہیں ۔ کبھی یہ نظر بندی اور جادو کا کرشمہ ہوتا ہے۔ جادو کئی طرح کا ہوتا ہے اور اس کا سیکھنا کچھ مشکل نہیں ہے۔ بلکہ جادو کا دروازہ یہی اللہ کے ساتھ کفر اور اس کے معظمات و شعائر کی اہانت کرنا ہے، جیسے مصحف قرآنی کا پاخانے میں رکھنا اور اس طرح کی دیگر خباثتیں ۔ تو اب جو کوئی ان مجاذیب سے ایسے امور کا مشاہدہ کرے اور اس کی آنکھوں میں وہ فارق عظیم نظر آئے تو جان لو کہ جادو کا افعال میں بڑا اثر ہوتا ہے۔ کچھ لوگ تو جادو کے زور سے اصل چیزوں کو بدل دیتے ہیں ۔ دیکھو! فرعون کے جادو گروں نے سانپوں اور اژدہوں سے سارا میدان بھر دیا تھا، یہاں تک کہ موسیٰ علیہ السلام اپنے دل میں ڈر گئے، جب کہ اللہ نے اسے سحر عظیم کہا ہے۔ جادو تو اس سے بھی بڑھ کر کام کرتا ہے۔ ابن بطوطہ وغیرہ نے ذکر کیا ہے کہ میں نے بلادِ ہند میں ایک قوم دیکھی جو باریک کپڑے پہن کر ایک بڑی آگ میں گھس جاتے ہیں ، پھر اس طرح باہر آ جاتے ہیں ، گویا ان کے کپڑوں کو آگ نے بالکل نہیں چھوا ہے۔ بلکہ اس نے یہ بھی ذکر کیا ہے کہ میں نے ہند کے بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ کے پاس ایک انسان کو دیکھا کہ اس نے بادشاہ کے سامنے اپنے دو بیٹے پارہ پارہ کر کے پھینک دیے، یہاں تک کہ کسی نے ان اعضا کو نہ دیکھا کہ وہ کدھر گئے، پھر اس شخص نے چیخ ماری اور رویا،
Flag Counter