Maktaba Wahhabi

257 - 589
ہیں ۔ صدہا فتن آئے اور ہزارہا محن دراز ہوئے۔ بدعت پر کھلم کھلا عمل ہونے لگا، دین کی کچھ پروا باقی نہ رہی۔ سوادِ مبطلین کی کثرت ہوئی۔ دُعاۃِ موحدین کی تضلیل کا حکم کسی برہان و سلطان کے بغیر جاری ہونے لگا اور دعوتِ رب العالمین کا ابطال وقوع میں آنے لگا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ قُلْ ھٰذِہٖ سَبِیْلیْٓ اَدْعُوْٓا اِلَی اللّٰہِ عَلٰی بَصِیْرَۃٍ اَنَا وَ مَنِ اتَّبَعَنِیْ وَ سُبْحٰنَ اللّٰہِ وَ مَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ ﴾ [یوسف: ۱۰۸] [آپ کہہ دیجئے میری راہ یہی ہے اور میں اور میرے متبعین پورے یقین اور اعتماد کے ساتھ اللہ کی طرف بلا رہے ہیں اور اللہ پاک ہے اور میں مشرکوں میں نہیں ہوں ] کچھ بعید نہیں کہ ہمارا موجودہ زمانہ بھی اُس زمانِ موعود میں داخل ہو کہ جو کوئی اُس زمانے میں سنن محمودہ پر مستقیم ہوگا، اُس کے لیے اللہ تعالیٰ سے پچاس لوگوں کے برابر اجر کی امید ہے، جس طرح کہ حدیث میں آیا ہے۔[1] ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُبَوِّئَنَّھُمْ مِّنَ الْجَنَّۃِ غُرَفًا تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْھَا نِعْمَ اَجْرُ الْعٰمِلِیْنَ*الَّذِیْنَ صَبَرُوْا وَ عَلٰی رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ﴾ [العنکبوت: ۵۸،۵۹] [اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے، انھیں ہم یقینا جنت کے ان بالا خانوں میں جگہ دیں گے جن کے نیچے چشمے بہہ رہے ہیں ، جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے، کام کرنے والوں کا کیا ہی اچھا بدلہ ہے، وہ جنھوں نے صبر کیا اور اپنے رب تعالیٰ پر بھروسا رکھتے ہیں ] تقلید وتعصب کی مذمت: امت کا اتفاق ہے کہ اللہ تعالیٰ اس امت کو ضلالت پر مجتمع نہ کرے گا[2] اور اُن میں سفاہت وجہالت کا عموم نہ ہو گا، گویا اس امت کی عصمت ہمیشہ باقی رہے گی۔ کوئی اس کا منکر وجاحد نہیں ہے۔ یہ بات اخبار صحیحہ سے ثابت ہے۔ نبی مکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے اس کی خبر دی ہے۔ آپ کی امت میں کچھ لوگ آپ کی
Flag Counter