Maktaba Wahhabi

350 - 589
پہلی فصل توحید فی العبادۃ کا بیان اور شرک فی العبادۃ کی مختلف شکلیں بعثتِ انبیا کا مقصد: معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے جتنے پیغمبر مبعوث کیے اور جتنی کتابیں نازل فرمائیں ، وہ صرف اس لیے نہیں تھیں کہ وہ لوگوں کو یہ بتا دیں کہ اللہ تعالیٰ ان کا خالق و رازق ہے، کیونکہ اس بات کا اقرار تو پیغمبروں کے آنے سے پہلے ہر مشرک بھی کرتا تھا، چنانچہ قرآن مجید میں ان کے اس عقیدے کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ فرمایا: ﴿ وَلَئِنْ سَاَلْتَھُمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ لَیَقُوْلُنَّ خَلَقَھُنَّ الْعَزِیْزُ الْعَلِیْمُ﴾ [الزخرف: ۹] [اور بلا شبہہ اگر تو ان سے پوچھے کہ آسمانوں کو اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو یقینا ضرور کہیں گے کہ انھیں سب پر غالب، سب کچھ جاننے والے نے پیدا کیا ہے] ﴿ وَلَئِنْ سَاَلْتَھُمْ مَّنْ خَلَقَھُمْ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰہُ فَاَنّٰی یُؤْفَکُوْنَ﴾ [الزخرف: ۸۷] [اور یقینا اگر تو ان سے پوچھے کہ انھیں کس نے پیدا کیا تو بلاشبہہ ضرور کہیں گے کہ اللہ نے، پھر کہاں بہکائے جاتے ہیں ؟] ﴿ قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ اَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ مَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَ یُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَ مَنْ یُّدَبِّرُ الْاَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہُ فَقُلْ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ ﴾ [یونس: ۳۱] [کہہ دے کون ہے جوتمھیں آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے؟ یا کون ہے جو کانوں اور آنکھوں کا مالک ہے؟ اور کون زندے کو مردے سے نکالتا اور مردے کو زندے سے نکالتا ہے؟ اور کون ہے جو ہر کام کی تدبیر کرتا ہے؟ تو ضرور کہیں گے ’’اللہ‘‘ تو کہہ پھر کیا تم ڈرتے نہیں ؟]
Flag Counter