Maktaba Wahhabi

159 - 589
توحید کے مراتب و درجات رب حمید و مجید کی توحید کے کئی درجات ہیں ، جن کی تفصیل ذیل میں بیان کی جائے گی۔ توحید کا پہلا درجہ: توحید کا پہلا درجہ یہ ہے کہ رسولوں کی بعثت و دعوت کا اصل مقصود توحیدِ الوہیت ہے۔ یعنی صرف اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنا اور کسی کو اس عبادت میں شریک نہ ٹھہرانا۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کو فرمایا ہے: ﴿ وَالرُّجْزَ فَاھْجُرْ﴾ [المدثر: ۵] [اور پلیدگی کو پس چھوڑ دے] اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ اوثان کو پوجنا چھوڑ دے۔ آیت میں مذکور لفظ ’’رجز‘‘ کا معنی وثن ہے۔ انسان اللہ کے سوا جس چیز کو پوجتا ہے، وہ چیز ’’وثن‘‘ کہلاتی ہے۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے آخری عمر میں دعا کرتے ہوئے فرمایا: (( اَللّٰھُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِيْ وَثَناً یُّعْبَدُ )) [1] [اے اللہ! میری قبر کو ایسا بت نہ بنانا جس کی عبادت کی جائے] ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ لَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰہَ وَ اجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ فَمِنْھُمْ مَّنْ ھَدَی اللّٰہُ وَ مِنْھُمْ مَّنْ حَقَّتْ عَلَیْہِ الضَّلٰلَۃُ فَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الْمُکَذِّبِیْنَ﴾ [النحل: ۳۶] [اور بلا شبہہ یقینا ہم نے ہر امت میں ایک رسول بھیجا کہ اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو، پھر ان میں سے کچھ وہ تھے جنھیں اللہ نے ہدایت دی اور ان میں سے کچھ وہ تھے جن پر
Flag Counter