Maktaba Wahhabi

232 - 589
کہتے تھے: ﴿اِِنَّا وَجَدْنَآ اٰبَآئَ نَا عَلٰٓی اُمَّۃٍ وَّاِِنَّا عَلٰٓی اٰثٰرِھِمْ مُّقْتَدُوْنَ﴾ [الزخرف: ۲۳] [بے شک ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک دین پر پایا اور ہم تو انھیں کے نقش قدم کی پیروی کرنے والے ہیں ] شعیب غبیرا میں شرکیہ رسومات: شعیب غبیرا میں وہ شرک ہوتا ہے کہ ویسا کسی اور جگہ متصور نہیں ۔ وہ لوگ کہتے ہیں کہ یہاں ضرار بن ازور رضی اللہ عنہ کی قبر ہے، حالانکہ یہ محض جھوٹ اور نرا بہتان ہے۔ ابلیس نے اُن کو اپنے دامِ تزویر میں گرفتار کیا ہوا ہے اور انھیں کوئی خبر نہیں ہے۔ شہر فدا میں ایک کھجور کا درخت ہے جس کو فحال کہتے ہیں ۔ وہاں صبح شام مرد و زن حاضر ہوتے ہیں اور اُس جگہ افعال قبیحہ کا ارتکاب کرتے ہیں ۔ جس عورت کو کوئی شوہر نہیں ملتا تو وہ اُس درخت سے جھوم کر کہتی ہے: ’’یا فحل الفحول! أرید زوجاً قبل الحول‘‘ [اے سانڈوں کے سانڈ! میں ایک سال سے پہلے خاوند چاہتی ہوں ] فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ فَلَوْ لَآ اِذْ جَآئَ ھُمْ بَاْسُنَا تَضَرَّعُوْا وَ لٰکِنْ قَسَتْ قُلُوْبُھُمْ وَ زَیَّنَ لَھُمُ الشَّیْطٰنُ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْن﴾ [الأنعام: ۴۳] [سو جب ان کو ہماری سزا پہنچتی تھی تو انھوں نے عاجزی کیوں اختیار نہیں کی، لیکن ان کے قلوب سخت ہوگئے اور شیطان نے ان کے اعمال کو ان کے خیال میں آراستہ کر دیا] وہاں ایک شجرہ طوفیہ ہے، جہاں کوئی شیطان رہتا ہے۔ ایک خلق وہاں جا کر تبرک حاصل کرتی ہے۔ جب کسی عورت کے ہاں بیٹا پیدا ہوتا ہے تو وہ اُس پر چیتھڑے لٹکاتی ہے، تا کہ وہ بچہ مرنے سے بچ جائے۔ درعیہ میں غار کی پوجا: اسفل درعیہ میں ایک بڑا غار ہے، جس کی نسبت لوگوں کا یہ اعتقاد ہے کہ اللہ نے پہاڑ میں ایک عورت کے لیے، جس کا نام بنت الامیر تھا، یہ غار بنا دیا ہے۔ جب بعض فجّار نے اُس عورت پر ظلم کرنا چاہا تو وہ چِلّائی اور اُس نے اللہ سے دعا کی تو پہاڑ میں یہ غار بن گیا اور وہ اس فاجر شخص کی دست درازی سے بچ گئی۔ اب لوگ اس غار پر گوشت، روٹی اور کئی قسم کے تحائف لے جاتے ہیں ۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ اَتَعْبُدُوْنَ مَا تَنْحِتُوْنَ *وَاللّٰہُ خَلَقَکُمْ وَمَا تَعْمَلُوْنَ﴾ [الصافات: ۹۵، ۹۶]
Flag Counter