Maktaba Wahhabi

284 - 589
بعض شرکیہ امور کا بیان 1۔تمائم لٹکانا: حدیث نبوی میں تمائم لٹکانے کو شرک فرمایا گیا ہے، جیسے امام احمد رحمہ اللہ نے عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی مرفوع حدیث بیان کی ہے۔[1] 2۔دھاگا باندھنا: ہاتھ وغیرہ میں بخار دور کرنے کی خاطر دھاگا باندھنا بھی اس قسم کے شرک میں شمار ہوتا ہے۔ اسے امام ابن ابی حاتم نے حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔[2] 3۔’’رقی‘‘ یعنی تعویذ باندھنا: تعویذ باندھنا بھی مذکورہ شرک ہی کی ایک قسم ہے۔ ’’تِوَلَہ‘‘ (تعویذِ محبت): سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی مرفوع حدیث میں یوں آیا ہے: (( إِنَّ الرُّقٰی وَالتَّمَائِمَ وَ التِّوَلَۃَ شِرْکٌ ))[3] (رواہ أحمد و أبوداود) [یقینا تعویذ، تمائم اور تولہ شرک ہیں ] اس حدیث میں موجود لفظ ’’رقی‘‘ رقیۃ کی جمع ہے جو منتر کو کہتے ہیں ۔ اس سے وہ منتر مراد ہیں جن میں بتوں اور شیاطین کے نام ہوتے ہیں نہ کہ وہ جن میں کوئی آیت قرآنیہ وغیرہ ہو، کذا في فتح الودود۔ اس منتر کا بھی یہی حکم ہے جس میں نیک مخلوق کانام پکارا جائے، کیونکہ اس میں غیر اللہ سے استغاثہ یا استعانت پائی جاتی ہے۔
Flag Counter