Maktaba Wahhabi

147 - 589
مثال کاغذ آتش زدہ مرے گلرو ترے جلے بھنے اور ہی بہار رکھتے ہیں 3۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے: ’’کچھ قوموں کو آگ کی لپٹ ان کے کیے ہوئے گناہوں کے سبب جلا کر بھسم کر دے گی اور ان کے گناہوں کی یہی سزا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ ان کو اپنے فضل و رحمت سے جنت میں داخل کرے گا۔ ان کو (جنتی) لوگ جہنمی کہیں گے۔‘‘[1] (رواہ البخاري) اس سے ثابت ہوا کہ بعض گناہ گار موحد بھی دوزخ میں جائیں گے، اگرچہ انجام کار برکتِ توحید کے سبب اس سے باہر نکلیں گے، مگر موحد ہونا بہت مشکل ہے۔ شفاعت رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے حق دار: 1۔سیدناانس رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’میری شفاعت میری امت کے اہلِ کبائر (کبیرہ گناہوں کے مرتکبین) کے حق میں ہو گی۔‘‘[2] (رواہ أہل السنن) 2۔سیدنا عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’میرے رب کی طرف سے ایک آنے والا میرے پاس آیا اور مجھ کو اختیار دیا کہ میری آدھی امت جنت میں جائے یا میں ان کی شفاعت کروں ، میں نے شفاعت کرنا اختیار کیا۔ میری یہ شفاعت اس کے لیے ہو گی جو اس حال میں فوت ہوا کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں ٹھہرایا تھا۔‘‘[3] (رواہ الترمذي و ابن ماجہ) اب قبر پرست، پیر پرست اور اس طرح کے دیگر لوگ شفاعت کی امید نہ رکھیں ، کیونکہ یہ شفاعت صرف موحدین کے لیے خاص ہو گی۔
Flag Counter