Maktaba Wahhabi

360 - 589
﴿وَ جَعَلُوْا لِلّٰہِ مِمَّا ذَرَاَ مِنَ الْحَرْثِ وَ الْاَنْعَامِ نَصِیْبًا فَقَالُوْا ھٰذَا لِلّٰہِ بِزَعْمِھِمْ وَ ھٰذَا لِشُرَکَآئِنَا﴾ [الأنعام: ۱۳۶] [اور انھوں نے اللہ کے لیے ان چیزوں میں سے جو اس نے کھیتی اور چوپاؤں میں سے پیدا کی ہیں ، ایک حصہ مقرر کیا، پس انھوں نے کہا یہ اللہ کے لیے ہے، ان کے خیال کے مطابق اور یہ ہمارے شریکوں کے لیے ہے] نیز فرمایا: ﴿ وَ یَجْعَلُوْنَ لِمَا لَا یَعْلَمُوْنَ نَصِیْبًا مِّمَّا رَزَقْنٰھُمْ تَاللّٰہِ لَتُسْئَلُنَّ عَمَّا کُنْتُمْ تَفْتَرُوْنَ﴾ [النحل: ۵۶] [اور وہ ان (معبودوں ) کے لیے جن کے بارے میں وہ نہیں جانتے، ایک حصہ اس میں سے مقرر کرتے ہیں جو ہم نے انھیں دیا ہے۔ اللہ کی قسم! تم اس کے بارے میں ضرور ہی پوچھے جاؤ گے جو تم جھوٹ باندھتے تھے] عمل کے بغیر کلمۂ توحید معتبر نہیں : اگر کوئی شخص یہ کہے کہ مشرکین تو کلمہ توحید کااقرار نہیں کرتے تھے، جبکہ یہ گور پرست اور پیر پرست اس کے اقراری ہیں ، تو اس کا جواب یہ ہے کہ اگرچہ انھوں نے اپنی زبان سے کلمہ پڑھا ہے، مگر ان کے افعال واعمال اس کلمے کے خلاف ہیں ، کیونکہ جس نے مردوں سے استغاثہ کیا، یا ان سے ایسی چیز مانگی جس پر اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے سوا کسی کو قدرت نہیں ہے، یا ان کی تعظیم کی، یا اپنے مال کا کچھ حصہ ان کی نذر کیا، یا ان کے لیے کوئی جانور ذبح کیا تو گویا اس نے ان مردوں کو مشرکین کے معبودوں کے مقام و مرتبے پر ٹھہرایا۔ جو کام وہ اپنے معبودوں کے ساتھ کرتے تھے، وہی کام اس نے مردوں کے ساتھ کیا، تو اس صورت میں یہ شخص ’’لا إلہ إلا اللّٰه‘‘ کے معنی و مفہوم کا معتقد رہا نہ اس نے کلمے پر عمل کیا، بلکہ اعتقاداً اور عملاً وہ کلمے کے مخالف ہو گیا۔ معلوم ہوا مذکورہ شخص ’’لا إلہ إلا اللّٰه‘‘ کہنے میں جھوٹا ہے۔ اس نے تو اللہ کے سوا ایک اور معبود مقرر کر لیا ہے اور وہ اس بات کا معتقد ہے کہ وہ معبود اس کے لیے نافع اور ضار ہے، اسی لیے وہ سختی کے وقت اس کو پکارتا ہے، حاجت کے وقت اسی سے فریاد رسی چاہتا ہے، اسی کے سامنے گڑگڑاتا ہے، اس کی تعظیم کرتا
Flag Counter