Maktaba Wahhabi

247 - 589
دوسری فصل مسلمانوں کا باہمی اختلاف محاسبہ نفس: ہر عقل مند اور صاحبِ بصیرت پر واجب ہے کہ مرنے سے پہلے اپنے نفس کا حساب لے اور تخلیصِ نفس کا اہتمام کرے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو تین امور کے ساتھ مکلف ٹھہرایا ہے: 1۔تصحیحِ ایمان جو توحید خالص اور ایمان کے جملہ لوازم سے عبارت ہے۔ 2۔استقامتِ اسلام جو تقلید کے بغیر قرآن وسنت کے اتباع پر مبنی ہے۔ 3۔احسان جو ریاکاری سے بچ کر ظاہر وباطن میں اعمال میں اخلاص کا نام ہے۔ جس شخص کو اللہ تعالیٰ نے عقل مستقیم اور قلب سلیم عطا کیا ہے، وہ ہمیشہ ہر دن اپنے نفس کا حساب لیتا رہتا ہے۔ وہ ما بعد موت کے لیے عمل کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ میری جان کو عذابِ نیران سے رہائی حاصل ہو اور نعیمِ جنان تک رسائی ہو۔ وہ ہر دم نعیم سرمدی اورکرامتِ دار الخلود کی تاک میں رہتا ہے۔ نجات اخروی کی راہ: یہ بات اُس کو تبھی حاصل ہو گی جب وہ اللہ کی توحید کو انواعِ شرک اور اقسامِ کفر سے الگ کرے گا اور اپنی حالت کی اصلاح میں کمر باندھے گا، اور جو تفرق واختلاف دینِ حق میں مرورِ ایام کے سبب میں واقع ہوا ہے اور اہلِ زمان ایک عمر دراز سے اُس میں غرقاب ہیں ، نیز جس استدراج میں اُن کو شیطان اور اعوانِ ابلیس نے گرفتار رکھا اور سننِ ضلالت وخذلان پر لگایا ہے، اس پر نظر کرے گا اور جان لے گا کہ یہ لوگ حیاضِ آباواجداد سے پانی پیتے ہیں اور ریاضِ محرمات وحدود میں چرتے ہیں ۔ ان میں اکثر لوگوں کا دین یہی بدع و اہوا ہے۔ انھوں نے اللہ کی حبلِ متین (مضبوط رسی) کو ہاتھ سے چھوڑ دیا ہے اور ورع وتقویٰ سے عاری ہو گئے ہیں ۔ انھوں نے اسی تہہ دامنی اور عُریانی کو غایتِ مراد سمجھا ہے، رسومِ ضلال کو ہدایت جان لیا ہے اور اہلِ کتاب کی روش پر لگ گئے ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اس حال کی خبر پہلے ہی سے دے دی ہے۔ ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے:
Flag Counter