Maktaba Wahhabi

540 - 589
برباد ہو جاتے ہیں ۔ کبھی انھیں اللہ و رسول کی یاد آتی ہے نہ عاقبت و آخرت ہی کی انھیں فکر ہوتی ہے۔ افضل الرسل: سب سے افضل نبیِ خاتم الانبیاء علیہم السلام ہیں ۔ فرمانِ الٰہی ہے: ﴿ کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ﴾ [آل عمران: ۱۱۰] [تم بہترین امت ہو، تمھیں لوگوں کے لیے وجود بخشا گیا ہے] امت کی خیریت نبیِ امت کے کمال کے تابع ہے۔ جب نبی اکمل ہو گا تو امت بھی کامل ہو گی۔ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿ تِلْکَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَھُمْ عَلٰی بَعْضٍ﴾ [البقرۃ: ۲۵۳] [یہ رسول ہیں ، بعض کو بعض پر ہم نے فضیلت دی] مزید فرمایا ﴿ وَ لَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِیّٖنَ عَلٰی بَعْضٍ﴾ [الإسرائ: ۵۵] [ہم نے بعض انبیا کو بعض پر فضیلت بخشی ہے] رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (( أَنَا سَیِّدُ وُلْدِ آدَمَ )) [1] [میں اولادِ آدم کا سردار ہوں ] ولدِ آدم اور بنی آدم کا اطلاق عرف عام میں نوعِ بشر پر ہوتا ہے۔ دوسری حدیث میں یوں آیا ہے: (( آدَمُ وَمَنْ دُوْنَہٗ تَحْتَ لِوَائِيْ )) [2] [آدم اور ان کے سوا دوسرے بھی میرے جھنڈے کے نیچے ہیں ] ان احادیث سے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی تمام انبیا پر افضلیت اور برتری ثابت ہوتی ہے۔ آپ کے بعد ابراہیم علیہ السلام کو فضیلت حاصل ہے، پھر موسیٰ، عیسیٰ اور نوح علیہم السلام کو۔ انھیں پنج تن کو اولوا العزم کہتے ہیں ۔ گو بعض لوگوں نے اوروں کو بھی بتلایا ہے، مگر مشہور قول یہی ہے۔ قرآن پاک میں اولوا العزم رسولوں کا ذکر اجمال کے ساتھ آیا ہے:
Flag Counter