Maktaba Wahhabi

157 - 589
دیباچہ الحمد للّٰه الرب المعبود، والصلاۃ والسلام علی خیر خلقہ محمد الحامد المحمود، وعلیٰ آلہ وصحبہ و کل موحد متبع مسعود۔ أما بعد: توحید سعادت اور شرک شقاوت کی بنیاد ہے: ابو البشر آدم علیہ السلام سے لے کر سید ولدِ آدم محمدعلیہم السلام تک جتنے بھی انبیا، رسل، حواری، صلحاے ملت اور دین کے حنفا گزرے ہیں ، سب کا اس بات پر اتفاق و اجماع رہا ہے کہ ہر سعادت اور اچھے انجام کی اصل توحید ہے اور ہر شقاوت اور برے خاتمے کی بنیاد شرک ہے۔ قرآن مجید کے، جو آخری آسمانی کتاب ہے، سارے معانی و مبانی کا خلاصہ یہ ہے کہ ہر انسان توحیدِ رحمان اختیار کرے اور شرک اور شیطان کے قدموں کی پیروی سے دور رہے۔ ہر شخص اپنا بھلا چاہتا ہے، چنانچہ اس کا بھلا صرف تو حید کو اختیار کرنے اور شرک کو ترک کرنے میں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ میں شرک کو ہرگز نہیں بخشوں گا۔ نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا ہے: ’’جس کے دل میں ذرہ برابر ایمان ہو گا، وہ کسی دن دوزخ سے ضرور نجات پا جائے گا۔‘‘[1] توحید وہ فضل اور شرف ہے کہ کوئی فضل و شرف اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔ یہ توحید ہی کا نتیجہ ہے کہ سراپا گناہ ہونے اور جہنم میں جانے کے باوجود اس سے رہائی کی امید ہے، حالانکہ توحید ذرہ برابر یا رائی کے دانے کے برابر ہو گی، وللہ الحمد، اس حالت میں بھی اگر کوئی شخص اس نعمت عظمیٰ یعنی توحیدِ باری تعالیٰ کی قدرو قیمت نہ سمجھے تو جان لو کہ وہ بڑا بد نصیب اور ازلی بد بخت ہے۔ اللّٰهم احفظنا۔
Flag Counter