Maktaba Wahhabi

89 - 589
ہر بلا و رخا، مصیبت و عافیت میں اﷲ ہی کو پکارتا ہے۔‘‘ [1] نواب صاحب مرحوم کی عبارتوں کے یہ اقتباسات صاف اور صریح لفظوں میں ان باتوں کی تردید و تکذیب کر رہے ہیں کہ ’’وہ حنفی تھے اور ہمیشہ حنفی مذہب کی طرف اپنے کو منسوب کرتے تھے اور حنفی مذہب کے طریقے پر نماز پڑھتے تھے۔‘‘؎ قَدْ أَصْبَحَتْ اُمُّ الْخِیَارِ تَدَّعِيْ عَلَيَّ ذَنْباً کُلَّہُ لَمْ أَصْنَعِ[2] 2۔ نواب صاحب کی مولفات: خاکسار ۔عفا اﷲ عنہ۔ نے ایک کتاب دیکھی، جس کا نام ’’اکتفاء القنوع بما ھو مطبوع‘‘ ہے۔ یہ ادور دبن کرنیلیوس فندیک (ایڈورڈ کانیلس فندیک۔ ناقل) کی تالیف ہے۔ مطبع تالیف ہلال واقع مصر قاہرہ میں مطبوع ہوئی ہے۔ اُس میں کتبِ علوم اور ان کے مصنفین کا ذکر ہے۔ بغایت نفیس کتاب ہے۔ گویا ایک جام جہاں نما ہے۔ مصنف نے قابل داد کام کیا ہے۔ اُس میں شیخنا المرحوم (نواب سید صدیق حسن خاں رحمہ اللہ ۔ ناقل) کی کتب کا بھی ذکر ہے۔ صفحہ ۴۹۷ میں یوں لکھا ہے، اس کے بعد طویل اقتباس عربی زبان میں ہے، جس کا خلاصہ یہ ہے: ’’ملکہ بھوپال سے تزوج کے باعث مال و دولت میں (نواب صدیق حسن رحمہ اللہ) غنی ہوگئے۔ اس کے بل بوتے پر بڑی بڑی کتابیں جمع کر کے کتب خانہ بنا لیا اور علما سے کتابیں تالیف کروا کے اپنے نام سے طبع کروا لیں ۔‘‘[3] وضاحت: صاحب ’’اکتفاء القنوع‘‘ نے جو شیخنا المرحوم کا یہ ترجمہ لکھا ہے، سو اُس بنا پر ہے، جس کی اُن کو خبر پہنچی اور خبر صدق و کذب دونوں کی محتمل ہوتی ہے۔ چوں کہ یہ ایک تاریخی بحث ہے، اس لیے ضرور ہوا کہ جو بات واقعی ہے، اُس کو واضح و راست گزارش کروں ۔ ان کی تحریر میں کئی امور ہیں ۔
Flag Counter