Maktaba Wahhabi

609 - 589
آٹھواں باب سیرتِ سلف اصحابِ حدیث ایک دوسرے کو اس بات کی وصیت کیا کرتے تھے کہ سونے کے بعد رات کو اٹھ کر تہجد کی نماز پڑھیں ، صلہ رحمی کریں ، سلام پھیلائیں ، کھانا کھلائیں ، فقرا، مساکین اور یتیموں پر شفقت کریں ، مسائلِ ملت سے دلچسپی رکھیں ، کھانے، پینے، پہننے اور نکاح کرنے میں عفت اختیار کریں ، صدقہ خیرات زیادہ کریں ، نیکی کے کام میں سبقت کریں ، دشمنی اور دوستی دین کی خاطر کریں ، دینِ الٰہی میں جدال سے احتراز کریں ، مذہبی نزاعات سے بچیں ، اہلِ بدعت و ضلالت سے الگ رہیں ، اصحابِ اہوا و جہالات سے عداوت رکھیں ، سلف صالحین کے مقتدی بنیں ، ائمہ دین اور علماے مسلمین کی عزت و ادب کریں اور اکابرِ اسلام کے طریقۂ دین پر چلیں ۔ انھوں نے جس دین مبین اور حق مبین کے ساتھ تمسک کیا تھا، اسی کو پکڑے رہیں اور بدعتیوں کی بدعات ایجاد کرنے کے سبب ان سے بے زار رہیں ، ان سے بات چیت ترک رکھیں ، ان کی مصاحبت اور مجالست سے احتراز کریں اور ان سے بحث و مباحثہ نہ کریں ، تا کہ ان کے اوہام، و ساوس اور اباطیل سے محفوظ رہیں ۔ رب پاک نے اسی سلسلے میں فرمایا: ﴿ وَ اِذَا رَاَیْتَ الَّذِیْنَ یَخُوْضُوْنَ فِیْٓ اٰیٰتِنَا فَاَعْرِضْ عَنْھُمْ حَتّٰی یَخُوْضُوْا فِیْ حَدِیْثٍ غَیْرِہٖ﴾[الأنعام: ۶۸] [اور جب ہماری آیتوں میں لوگوں کی عقل خرامی دیکھو تو ان سے الگ رہو تا کہ وہ دوسری بات میں لگ جائیں ] بدعتیوں کی بدعت پسندی کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ محدثین اور اہلِ حدیث سے انھیں سخت عداوت ہوتی ہے اور انھیں حقیر جانتے ہیں ، ان کو حشویہ، جہلہ، ظاہر یہ اور مشبہہ کہتے ہیں ۔ ان کا سارا عمل حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہوتا ہے۔ ان کے نزدیک علم وہی ہے جو عقل کی حیرانی، شیطان
Flag Counter