Maktaba Wahhabi

278 - 589
بحث اول دعا عبادت ہے پہلی دلیل: کسی کو پکارنا یا دعا کرنا ثنا کی غرض سے ہو یا سوال کے طور پر، یہ عبادت کی اقسام میں سے ایک قسم ہے، جو بندوں سے مطلوب ہے۔ قرآن عزیز میں اگر دعا کے عبادت ہونے پر اس کے سوا کوئی دلیل بھی نہ ہوتی کہ بندوں کو اللہ سے دعا کرنے اور اسی کو پکارنے کا حکم دیا گیا ہے، تو یہی دلیل کافی تھی۔ کتاب اللہ میں ایسی متعدد آیات ہیں جن میں بندوں کو حکم ہوا ہے کہ وہ اپنے رب تعالیٰ کو پکاریں اور اس سے دعا کریں ، چنانچہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ اُدْعُوْا رَبَّکُمْ تَضَرُّعًا وَّ خُفْیَۃً اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ﴾ [الأعراف: ۵۵] [اپنے رب کو گڑ گڑا کر اور خفیہ طور پر پکارو، بے شک وہ حد سے بڑھنے والوں سے محبت نہیں کرتا] نیز مالکِ کائنات نے فرمایا: ﴿ وَادْعُوْہُ خَوْفًا وَّ طَمَعًا اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰہِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ﴾ [الأعراف: ۵۶] [اور اسے خوف اور طمع سے پکارو، بے شک اللہ کی رحمت نیکی کرنے والوں کے قریب ہے] مزید فرمایا: ﴿ قُلِ ادْعُوا اللّٰہَ اَوِ ادْعُوا الرَّحْمٰنَ اَیًّا مَّا تَدْعُوْا فَلَہُ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰی﴾ [بني إسرائیل: ۱۱۰] [کہہ دے اللہ کو پکارو یا رحمان کو پکارو، تم جس کو بھی پکارو گے، سو یہ بہترین نام اسی کے ہیں ]
Flag Counter