Maktaba Wahhabi

274 - 589
معرفتِ توحید و شرک کی اہمیت اثباتِ توحید اور ردِ شرک کے موضوع پر اہل اللہ اور اہلِ علم باللہ نے مستقل اور ضمنی طور پر تفصیلاً کلام کیا ہے۔ جنت اور جہنم میں داخلے کی بنیاد انھیں دونوں چیزوں کی معرفت اور عدمِ معرفت پر ہے۔ جس شخص کو یہ مطلوب و منظور ہو کہ اسے جنت ملے اور وہ آگ سے نجات پا جائے تو وہ سب سے پہلے توحید کا معنی اور شرک کا مطلب سمجھے، اس کے بعد پھر اس توحید کے مطابق عملی زندگی گزارے، کیونکہ جس طرح ہر موحد قلتِ عمل کے باوجود ان شاء اللہ نجات پانے والا ہے، اسی طرح ہر مشرک کثرتِ عبادت کے باوجود واصلِ جہنم ہونے والا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ [النسائ: ۴۸] [بے شک اللہ اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کا شریک بنایا جائے اور وہ بخش دے گا جو اس کے علاوہ ہے جسے چاہے گا] مزید فرمایا: ﴿ إِنَّہٗ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَ مَاْوٰہُ النَّارُ﴾ [المائدۃ: ۷۲] [بے شک حقیقت یہ ہے کہ جو بھی اللہ کے ساتھ شریک بنائے سو یقینا اس پر اللہ نے جنت حرام کر دی اور اس کا ٹھکانا آگ ہے] دنیا میں شرک بڑی کثرت سے پایا جاتا ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ شرک کے ستر دروازے ہیں [1] اور شرک اندھیری رات میں سیاہ پتھر پر چیونٹی کی چال سے بھی زیادہ مخفی ہے۔[2] معلوم ہوا توحید کی صرف ایک راہ ہے، جبکہ شرک کی بہت سی راہیں ہیں ۔
Flag Counter