Maktaba Wahhabi

450 - 589
ذریعہ معاش اختیار کرتا ہے، لیکن اس کے باوجود وہ غیب دانی اور توکل کا دعوے دار ہے۔ وہ ابلیس ایک ایسی جماعت کو، جن کے دلوں میں اس نے آشیانہ بنا کر انڈے دیے اور بچے نکالے ہیں ، کھینچ کر ایسے فاسقوں کے پاس لے آتا ہے، نتیجتاً وہ اس خبیث کی بہتان بازیوں کی تصدیق اور ان کے مرتبے کی تعظیم کرتے ہیں اور اسے اللہ کا ہمسر سمجھتے ہیں ۔ یہ لوگ انگارا شاہ، رتیا شاہ، خاکی شاہ اور اس طرح کے دیگر ناموں سے موسوم ہر جگہ موجود ہوتے ہیں ۔ ان کے لباس و صورت، اقوال و اعمال اور احوال کو دیکھو تو ان میں صاف طور پر کفر کے صحیح دلائل اور شرک قوی کے براہین موجود ہوتے ہیں ۔ اللہ جانے ان لوگوں کی عقل کہاں ماری گئی ہے کہ یہ شرائع کو بھول کر بدائع اور اشراک میں مبتلا ہو گئے ہیں اور یہ اتنا بھی نہیں جانتے کہ جن لوگوں کو یہ مانتے اور پکارتے ہیں ، وہ تو خود انھیں کی طرح اللہ کے بندے ہیں ۔ چنانچہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ اِنَّ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ عِبَادٌ اَمْثَالُکُمْ﴾ [الأعراف: ۱۹۴] [بے شک جنھیں اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ تمھارے جیسے بندے ہیں ] قبروں کے پجاری: قبور و اولیا، اور بد چلن لوگوں کے معتقدین ویسے ہی مشرک ہیں جیسے بتوں کے معتقدین مشرک ہیں ، کیونکہ دونوں رب العباد کے ساتھ شریک ٹھہرانے میں یکساں ہیں ، بلکہ ان کا اعتقاد، تسلیم ورضا اور غلامی ان سے کچھ زیادہ ہی ہے، کم نہیں ۔ لہٰذا ان میں اور بتوں کے پجاری مشرکین میں کچھ فرق نہیں ہے۔ رہا ان قبر پرستوں کا یہ کہنا کہ ہم اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہیں کرتے اور اولیا سے التجا کرنا اور ان کا معتقد بننا شرک نہیں ہے تو میں اس کے جواب میں کہوں گا: کیوں نہیں ! یہ شرک ہے۔ ﴿یَقُوْلُوْنَ بِاَفْوَاھِھِمْ مَّا لَیْسَ فِیْ قُلُوْبِھِمْ﴾ [آل عمران: ۱۶۷] [اپنے مونہوں سے وہ باتیں کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ] یہ ان لوگوں کے شرک کے معنی سے محض جہالت اور نا واقفیت کی علامت ہے۔ اس لیے کہ اولیا کی اتنی تعظیم کرنا اور ان کے لیے جانور ذبح کرنا شرک ہے۔
Flag Counter