Maktaba Wahhabi

525 - 589
3۔وہ نام جن سے ابداع و اختراع ثابت ہوتی ہے، یہ ہیں : اللہ، حی، قیوم۔ 4۔وہ نام جن کو اسم اعظم کہا گیا ہے، یہ ہیں : عالم، قادر، حکیم، سید، جلیل، بدیع، باری، ذاری، خالق، خلاق، صانع، فاطر، ہادی، مصور، مقتدر، ملک، ملیک، جبار۔ 5۔وہ نام جن سے تشبیہ کی نفی ہوتی ہے، یہ ہیں : احد، عظیم، عزیز، متعال، باطن، کبیر، سلام، غنی، سبوح، قدوس، مجید، قریب، محیط، فعال، قدیر، غالب، واسع، جمیل، واجد، محصی، قوی، متین، ذوالطول، سمیع، بصیر، علیم، علام، خبیر، شہید، حسیب۔ 6۔وہ نام جو تدبیرِ الٰہی بتلاتے ہیں ، یہ ہیں : مدبر، قیوم، رحمن، رحیم، حلیم، کریم، اکرم، صبور، عفو، غافر، غفار، غفور، رؤوف، حمد، حمید، قاضی، قاہر، قہار، فتاح، کاشف، لطیف، مومن، مہیمن، باسط، قابض، جواد، منان، مقیت، رزاق، رازق، جبار، کفیل، غیاث، مجیب، ولی، والی، مولی، حافظ، حفیظ، ناصر، نصیر، شاکر، شکور، بر، فالق، متکبر، رب، مبدی، معید، محیی، ممیت، ضار، نافع، وہاب، معطی، مانع، خافض، رافع، رقیب، تواب، دیان، وفی، ودود، عدل، حکیم، مقسط، صادق، نور، رشید، ہادی، حنان، جامع، باعث، مذل، مقدم، معز، مذل، وکیل، سریع الحساب، ذوالفضل، ذوانتقام، مغنی، طبیب، شافی، حی، کریم۔ یہ سب چھیاسی نام ہیں جو اللہ تعالیٰ کے تصرف و تدبر پر دال ہیں اور انھیں اسما کی کثرت ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ سارے عالم میں اللہ کے سوا کسی کی کوئی تدبیر اور تصرف نہیں ہے۔ بے یاروں کا زندہ یا مردہ، قبریا شجر، حجر، حیوان یا انسان سے استغاثہ کرنا اور غیر اللہ سے استعانت صریح شرک ہے۔ اللہ کے سوا کوئی کسی مفلس کو آسودہ نہیں کر سکتا، نہ کسی بیمار کو شفا دے سکتا ہے، نہ کسی حاجت مند کی مراد پوری کر سکتا ہے۔ اللہ ہی مصیبت زدہ کی بلا ٹالتا ہے، لاولد کو اولاد بخشتا اور مخلوق کو کھلاتا پلاتا، سلاتا، جگاتا، بٹھاتا، چلاتا، مارتا اور جلاتا ہے۔ وہ نام جو مختلف ابواب میں داخل ہو سکتے ہیں ، یہ ہیں : ذو العرش، ذوالجلال والاکرام، فرد اور ذوالمعارج۔ رویتِ باری تعالیٰ: اللہ تعالیٰ کو آنکھ سے دیکھنا عقلاً جائز اور نقلاً واجب ہے۔ مسلمان اللہ کو قیامت کے دن اپنی آنکھ سے دیکھیں گے۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وُجُوْہٌ یَّوْمَئِذٍ نَّاضِرَۃٌ * اِِلٰی رَبِّھَا نَاظِرَۃٌ﴾ [القیامۃ: ۲۲۔۲۳]
Flag Counter