Maktaba Wahhabi

455 - 589
لقد کنت امرئا من جند إبلیس فارتقی بي الحال حتی صار إبلیس من جندي [میں ابلیس کی جماعت کا ایک فرد تھا، پھر میں نے اس قدر ترقی کی کہ ابلیس میری جماعت کا ایک فرد بن کر رہ گیا] ایک حکایت: ایک مجاور کا بیان ہے کہ ایک گور پرست کچھ روپے اور زیورات لے کر آیا اور کہنے لگا کہ یہ فلاں صاحب یعنی صاحبِ قبر کے لیے ہے۔ یہ مال میری بیٹی کا آدھا مہر ہے، میں نے اس کی شادی کر دی ہے اور میں نے اس بیٹی کا نصف حصہ اس صاحبِ قبر کے نام کیا تھا۔ یہ ایسا کام ہے جو بت پرست بھی نہیں کر سکے اور اس قوم کے حصے میں آیا ہے۔ روزِ قیامت انبیا سے استغاثہ کرنے کی حقیقت: وہ استغاثہ جو قیامت کے دن لوگ انبیاءعلیہم السلام سے کریں گے، وہ تو فقط ایک عرض ہو گی کہ تم اللہ سے یہ درخواست کرو کہ وہ بندوں کا حساب کتاب کر دے، تا کہ وہ اس ہولناک حالت سے آرام حاصل کریں ، لہٰذا یہ ممنوع استغاثہ نہیں ہے، کیونکہ اس میں اللہ سے دعا مانگنے کی ایک استدعا ہے اور یہ جائز ہے۔ مخلوق سے استغاثہ کرنا: جب عمر رضی اللہ عنہ نے عمرے کے سفر کا ارادہ کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے انھیں فرمایا: (( لَا تَنْسَنَا یَا أُخَيَّ مِنْ دُعْائِکَ )) [1] [اے میرے بھائی! ہمیں اپنی دعاؤں میں بھول نہ جانا] اللہ تعالیٰ نے ہمیں بھی حکم دیا ہے کہ ہم مومنوں کے حق میں دعا کریں اور ان کے لیے بخشش طلب کریں ۔ ارشاد ربانی ہے: ﴿ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِاِِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِِیْمَانِ﴾ [الحشر: ۱۰]
Flag Counter