Maktaba Wahhabi

601 - 589
اس کی تفصیل ’’بغیۃ الرائد‘‘[1] میں موجود ہے۔ اللہ ظلم نہیں کرتا: اللہ پاک کو قادر علی الظلم نہیں کہیں گے، اس لیے کہ محال قدرت کے تحت داخل نہیں ہے۔ معتزلہ کا خیال ہے کہ اللہ ظلم پر قدرت تو رکھتا ہے مگر ظلم کرتا نہیں ۔ کتبِ اصولِ دین میں ہے کہ سچ تو یہ ہے کہ ایسے مسائل میں غور و خوص کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ یہ اجمالی اعتقاد کہ باری تعالیٰ کی ذات پاک تمام نقص و زوال کی صفات سے پاک و مبرا ہے، تمام اوصافِ کمال اور عظمت و جلال اسی کے لیے ہیں ، اتنا جان لینا کہ اللہ سے کذب و ظلم صادر نہیں ہوتا، درستیِ ایمان کے لیے کافی ہے۔ ہمیں اس سے کیا مطلب کہ آیا وہ ان امور پر قدرت رکھتا ہے یا نہیں ؟ ہم اجمالی طور پر اسے ہر شے پر قادر جانتے ہیں ۔ یہ تفصیل جو یاروں نے ظلم وکذب میں نکالی ہے، شکوک واوہام سے خالی نہیں ہے۔ نسفی نے خوب کہا ہے: ’’لَا یَخْرُجُ عَنْ عِلْمِہٖ وَ قُدْرَتِہٖ شَیْیٌٔ‘‘[2] [اس کے علم و قدرت سے کوئی چیز باہر نہیں ہے] ٭٭٭
Flag Counter