Maktaba Wahhabi

252 - 589
﴿وَقَلِیْلٌ مَّا ھُمْ﴾ [صٓ: ۲۴] [اور ایسے لوگ بہت کم ہیں ] ﴿وَ قَلِیْلٌ مِّنْ عِبَادِیَ الشَّکُوْرُ﴾ [سبأ: ۱۳] [اور میرے بندوں میں سے شکر گزار بندے کم ہی ہوتے ہیں ] بالجملہ جو خبر احادیثِ افتراقات میں دی گئی تھی، وہ واقع کے مطابق پائی گئی، وللّٰہ الحمد۔ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا معجزہ ہے، جس سے موحدین کا اعتقاد قوی ہوتا ہے۔ سابقہ امتوں کی ہلاکت کے اسباب: قرآن شریف میں فرمایا ہے: ﴿ کَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ کَانُوْٓا اَشَدَّ مِنْکُمْ قُوَّۃً وَّ اَکْثَرَ اَمْوَالًا وَّ اَوْلَادًا فَاسْتَمْتَعُوْا بِخَلَاقِھِمْ فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِخَلَاقِکُمْ کَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ بِخَلَاقِھِمْ وَ خُضْتُمْ کَالَّذِیْ خَاضُوْا اُولٰٓئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُھُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ وَ اُولٰٓئِکَ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ﴾ [التوبۃ: ۶۹] [مثل ان لوگوں کے جو تم سے پہلے تھے تم میں سے وہ زیادہ قوت والے تھے اور زیادہ مال و اولاد والے تھے، پس وہ اپنا حصہ برت گئے، پھر تم نے بھی اپنا حصہ برت لیا، جیسے تم سے پہلے کے لوگ اپنے حصے سے فائدہ مند ہوئے تھے اور تم نے بھی اسی طرح مذاقانہ بحث کی جیسے کہ انھوں نے کی تھی، ان کے اعمال دنیا وآخرت میں غارت ہو گئے اور یہی ہیں نقصان پانے والے] اہلِ تفسیر نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے نقل کیا ہے کہ انھوں نے کہا: ’’ما أشبہ اللیلۃ بالبارحۃ! ھٰؤلاء بنو إسرائیل شبّھنا بہم، والّذي نفسي بیدہ لتتبعنّہم حتی لو دخل الرجل منہم جحر ضبّ لدخلتموہ‘‘[1] [آج کی رات گذشتہ رات سے کتنی زیادہ مشابہ ہے! یہ بنی اسرائیل (یہود) ہیں ۔ ہمیں ان کے ساتھ مشابہت دی گئی ہے۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ تم ان لوگوں کی ضرور پیروی کرو گے، یہاں تک کہ اگر اس میں سے کوئی شخص گوہ کے سوراخ میں گھسا ہو گا تو تم بھی اس میں ضرور گھسو گے]
Flag Counter