Maktaba Wahhabi

416 - 589
پھر امام ابو الفدا حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے فرمایا ہے: ’’ان کا یہ شبہہ وہی پرانا شبہہ ہے جس پر نئے اور پرانے دور میں مشرکین نے اعتماد کیا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم اس کا رد کرنے کے لیے دنیا میں تشریف لائے تھے، چنانچہ انھوں نے لوگوں کو اس سے منع کیا اور انھیں تنہا اللہ کی عبادت کی طرف بلایا۔ پس یہ شرک ایک ایسی چیز ہے جسے مشرکوں نے اپنی طرف سے نکالا ہے، اللہ نے اس کی اجازت دی ہے نہ اس پر وہ راضی ہے، بلکہ اللہ تعالیٰ اس سے ناراض ہوتا ہے، اسی لیے اس سے منع فرمایا ہے اور یہ خبر دی ہے کہ کیا مقربین اور کیا ان کے سوا آسمانوں کے سارے ہی فرشتے اللہ کے غلام ہیں اور اس کے لیے خاکساری و خضوع کرنے والے ہیں ، یہ اللہ کے ہاں کسی کے سفارشی نہ بن سکیں گے، مگر جسے وہ پسند کر کے اسے اجازت دے، ان کی حیثیت بادشاہوں کے ہاں امرا جیسی نہیں ہے کہ وہ بادشاہوں کے محبوب و مبغوض کے حق میں ان کی اجازت کے بغیر شفاعت کریں ۔ پس اللہ تعالیٰ کے لیے طرح طرح کی مثالیں نہ دیا کرو، اللہ تعالیٰ اس سے بہت بلند ہے۔‘‘ انتھیٰ۔[1] امام بکری شافعی رحمہ اللہ نے آیت کریمہ: ﴿مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ﴾ [یونس: ۳۱] [کون ہے جو تمھیں آسمان سے رزق دیتا ہے] کی تفسیر میں لکھا ہے کہ اگر کوئی کہے کہ جب یہ لوگ اللہ کے خالق، رازق، محیی اور ممیت ہونے کا اقرار کرتے ہیں تو پھر بتوں کو کیوں پوجتے ہیں ؟ تو ہم یہ جواب دیں گے کہ اس بت پرستی میں ان سب کا عقیدہ یہ ہے کہ ایسا کرنا دراصل اللہ ہی کی عبادت اور اسی کی طرف تقرب کرنا ہے۔ لیکن اس کام میں ان کا طریقِ کار مختلف ہے۔ ایک فرقے نے کہا: ہمارے اندر اللہ کی عبادت کرنے کی اہلیت نہیں ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کی عظمت بہت بڑی ہے، لہٰذا اس کے تقرب کی غرض سے ہم ان بتوں کو پوجتے ہیں ۔ دوسرے فرقے نے کہا: فرشتے اللہ کے ہاں صاحبِ و جاہت و منزلت ہیں ، اس لیے ہم نے ان کی تصویریں بنائی ہیں ، تا کہ وہ اللہ تک ہماری رسائی کرا دیں ۔ تیسرے فرقے کا کہنا ہے: ہم نے ان بتوں کو اسی طرح قبلۂ عبادت ٹھہرایا ہے جس طرح کعبہ عبادت کا قبلہ ہے۔ چوتھے فرقے کا اعتقاد یہ ہے کہ ہر بت کے پاس اللہ کے حکم سے ایک شیطان مقرر ہے، جو شخص اچھی طرح اس بت کی پوجا کرتا ہے تو وہ شیطان اللہ کے حکم سے اس کا کام نکال دیتا ہے۔ ورنہ وہی شیطان اللہ کے حکم سے اسے افلاس و بدحالی میں مبتلا کر دیتا ہے۔ انتہیٰ ائمہ دین کی مذکورہ بالا عبارتیں پکار پکار کر اس بات کا اعلان کر رہی ہیں کہ مشرکوں کا غیر اللہ
Flag Counter