Maktaba Wahhabi

204 - 589
مَا اسْتَعْجَلْتُمْ بِہٖ رِیْحٌ فِیْھَا عَذَابٌ اَلِیْمٌ﴾ [الأحقاف: ۲۴] [تو جب انھوں نے اسے ایک بادل کی صورت میں اپنی وادیوں کا رخ کیے ہوئے دیکھا تو انھوں نے کہا یہ بادل ہے جو ہم پر مینہ برسانے والا ہے۔ بلکہ یہ وہ (عذاب) ہے جو تم نے جلدی مانگا تھا، آندھی ہے، جس میں دردناک عذاب ہے] [1] ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ لَا یَمْلِکُوْنَ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ وَمَا لَھُمْ فِیْھِمَا مِنْ شِرْکٍ وَّ مَا لَہٗ مِنْھُمْ مِّنْ ظَھِیْر﴾ [سبأ: ۲۲] [کہہ دے پکارو ان کو جنھیں تم نے اللہ کے سوا گمان کر رکھا ہے، وہ نہ آسمانوں میں ذرہ برابر کے مالک ہیں اور نہ زمین میں اور نہ ان کا ان دونوں میں کوئی حصہ ہے اور نہ ان میں سے کوئی اس کا مدد گار ہے] علامہ ابن القیم رحمہ اللہ نے شرک کی بحث میں مذکورہ آیت کریمہ کے ذیل میں کہا ہے کہ قرآن مجید اس طرح کی آیات سے بھرا ہوا ہے، لیکن اکثر لوگ واقعات کو ان کے تحت شامل نہیں کرتے۔ وہ ان کو اس قوم کے حق میں ٹھہراتے ہیں جو گزر گئی ہے اور انھوں نے کوئی وراثت نہیں چھوڑی ہے۔ یہی بات ان کے دل اور قرآن فہمی کے درمیان حائل ہے، جس طرح کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا تھا: ’’ینقض عری الإسلام عروۃ عروۃ إذا نشأ في الإسلام من لا یعرف الجاھلیۃ‘‘[2] [جب ایسے لوگ پیدا ہو جائیں گے جو زمانہ جاہلیت کے احوال نہیں پہچانتے ہوں گے تو اسلام کی کڑیاں ایک ایک کر کے ٹوٹتی چلی جائیں گی] فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ اَلَمْ یَاْتِکُمْ نَبَؤ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ قَبْلُ فَذَاقُوْا وَبَالَ اَمْرِھِمْ وَلَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ﴾ [التغابن: ۵] [کیا تمھارے پاس ان لوگوں کی خبر نہیں آئی جنھوں نے اس سے پہلے کفر کیا، پھر اپنے
Flag Counter