Maktaba Wahhabi

637 - 699
مسند احمد و بعض دیگر کتبِ حدیث میں حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ راستے میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روبرو ہوئے،لیکن ایک طرف کھِسک گئے اور جاکر غسل کیا پھر حاضرِ خدمت ہوئے اور عرض کی کہ میں جنابت سے تھا(یعنی مجھ پر فرض غسل ابھی باقی تھا)تو نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رضی اللہ عنہما نے فرمایا: {اَلْمُسْلِمُ لَا یَنْجُسُ}[1] ’’مسلمان نجس و ناپاک نہیں ہوتا۔‘‘ ایسی ہی ایک حدیث صحیحین،سنن اربعہ،مسند احمد اور بعض دیگر کتب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے،جس میں وہ اپنا واقعہ بیان کرتے ہیں کہ مدینہ طیبہ کے راستوں میں سے کسی جگہ میرا سامنا نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوگیا،لیکن میں چپکے سے ایک طرف نکل گیا،جاکر غسل کیا اور پھر حاضرِ خدمت ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: {أَیْنَ کُنْتَ یَا أَبَا ھُرَیْرَۃَ۔۔۔؟}’’اے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ تم کہاں تھے؟‘‘ تو میں نے عرض کیا: ’’کُنْتُ جُنُبًا،فَکَرِھْتُ أَنْ أُجَالِسَکَ وَأَنَا عَلٰی غَیْرِ طَھَارَۃٍ‘‘ ’’میں جنابت سے تھا تو مجھے اچھا نہیں لگا کہ میں پاک ہوئے بغیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں بیٹھوں۔‘‘ تو نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: {سُبْحَانَ اللّٰہِ! إِنَّ الْمُؤْمِنَ لَا یَنْجُسُ}[2] ’’اﷲ پاک ہے! بے شک مومن نجس و ناپاک نہیں ہوتا۔‘‘ ان احادیث کا منطوق تو یہ ہے کہ مومن و مسلم ناپاک نہیں ہوتا،جبکہ ان کا مفہوم مخالف یہ بھی بنتا ہے کہ غیر مسلم نجس ہوتا ہے،اسی مفہوم مخالف کو دلیل بنا کر مالکیہ وغیرہ نے کافر و مشرک کے مسجد میں داخل ہونے کو منع قرار دیا ہے۔
Flag Counter