Maktaba Wahhabi

594 - 699
کیونکہ اس سے ان کی بو آرہی تھی اور جو شخص یہ کھانا چاہے،اسے چاہیے کہ انھیں(ہنڈیا میں)پکا کر ان کی بو کو مار لے۔‘‘ اس حدیث پر امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ نے یوں تبویب کی ہے: ’’باب الدلیل علی أن النھي عن إتیان المسجد لآکلھن نیئاً غیر مطبوخ‘‘[1] ’’اس بات کی دلیل کا بیان کہ مساجد میں آنے کی ممانعت ان لوگوں کے لیے ہے جو اسے پکائے بغیر کچا ہی کھائیں۔‘‘ یہی بات حضرت علی رضی اللہ عنہ سے موقوفاً اور مرفوعاً دونوں طرح مروی ہے،چنانچہ سنن ابو داود و ترمذی میں شریک بن حنبل بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: ’’نَھٰی عَنْ أَکْلِ الثُّوْمِ إِلَّا مَطْبُوْخًا‘‘[2] ’’انھوں نے لہسن کھانے سے منع فرمایا،الا یہ کہ اسے ہنڈیا میں پکا لیا جائے۔‘‘ اور دوسری روایت میں ہے: {لَا یَصْلُحُ أَکْلُ الثُّوْمِ إِلَّا مَطْبُوْخًا} ’’پکائے بغیر لہسن کھانا ٹھیک نہیں۔‘‘ امام ترمذی رحمہ اللہ نے اس حدیث کی سند پر کلام کیا ہے،لیکن یہ حدیث اپنی دوسری مؤید حدیث کی بنا پر محدّثینِ کرام کے نزدیک صحیح ہے،چنانچہ سنن ابو داود اور مسند احمد میں حضرت مرہ مزنی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: {نَھٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنْ ھَاتَیْنِ الشَّجَرَتَیْنِ وَقَالَ لِمَنْ أَکَلَھا:فَلَا یَقْرُبَنَّ مَسْجِدَنَا،وَقَالَ:إِنْ کُنْتُمْ لَا بُدَّ آکِلِیْہِ فَأَمِیْتُمُوْھَا طَبَخًا،قَالَ:یَعْنِيْ الْبَصَلَ وَالثُّوْمَ}[3] ’’نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دو پودوں یا ترکاریوں یعنی لہسن اور پیاز سے منع کیا اور فرمایا:جو
Flag Counter