Maktaba Wahhabi

573 - 699
’’اے حسان! اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دفاع میں ان کفار کی ہجو کا جواب دو۔‘‘ پھر اسی پر بس نہیں،بلکہ حضرت حسّان رضی اللہ عنہ کے لیے دعا کرتے ہوئے فرمایا: {اَللّٰھُمَّ أَیِّدْہُ بِرُوْحِ الْقُدُسِ}[1] ’’اے اﷲ! ان کی حضرت جبرائیل علیہ السلام کے ذریعے سے مدد فرما۔‘‘ بعض طُرق میں یہ تفصیل بھی موجود ہے کہ حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ نے حضرت حسّان رضی اللہ عنہ کو مسجد میں شعر کہتے سنا تو تعجب کے انداز سے فرمایا کہ تم مسجد میں شعر گوئی کر رہے ہو تو انھوں نے جواباً فرمایا تھا: ’’کُنْتُ أُنْشِدْ فِیْہِ،وَفِیْہِ مَنْ ھُوَ خَیْرٌ مِّنْکَ‘‘[2] ’’میں اس وقت بھی اس مسجد میں شعر کہا کرتا تھا،جب اس میں آپ سے بدرجہا بہتر شخصیت(نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم)موجود تھی۔‘‘ پھر ساتھ ہی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی طرف متوجہ ہوئے اور انھیں قسم دے کر پوچھا کہ تم نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا کہ اے حسان! اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ان کفار کو جواب دے اور دعا فرمائی کہ اے اﷲ! حسان کی حضرت جبریل علیہ السلام کے ذریعے سے مدد فرما؟ تو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہاں کہہ کر ان کی تصدیق کی۔ ’’باب الشعر في المسجد‘‘ میں امام بخاری رحمہ اللہ جو متن لائے ہیں،اس سے امام ابن بطال کے مطابق یہ تو پتا نہیں چلتا کہ حضرت حسان رضی اللہ عنہ کی شعر گوئی مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں اور رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں تھی،لیکن صحیح بخاری ہی کے ایک دوسرے مقام ’’کتاب بدء الخلق:باب ذکر الملائکۃ‘‘ میں وارد حدیث کے متن میں ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسان رضی اللہ عنہ کو فرمایا تھا: {أَجِبْ عَنِّيْ}[3] ’’میری طرف سے جواب دو۔‘‘
Flag Counter