Maktaba Wahhabi

268 - 699
’’تُصَلِّيْ فِي الْخِمَارِ وَالدِّرْعِ السَّابِغِ الَّذِيْ یُغِیْبُ ظُھُوْرَ قَدَمَیْھَا‘‘[1] ’’سر کی اوڑھنی یا دوپٹے اور اتنی لمبی قمیص میں نماز پڑھے،جو اس کے پاؤں کے اوپر والے حصوں کو ڈھانپ لے۔‘‘ یہ موقوف روایت موطا امام مالک،سنن ابو داود،بیہقی اور طبقات ابن سعد میں مروی ہے۔دوسری مرفوع روایت میں ہے،جو سنن ابو داود،مستدرک حاکم اور بیہقی میں ہے مروی ہے کہ ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تھا: ’’أَتُصَلِّي الْمَرْأَۃُ فِيْ دِرْعٍ وَّخِمَارٍ لَیْسَ إِزَارٌ؟‘‘ ’’کیا عورت(تہبند کے طور پر استعمال ہونے والی)چادر کے بغیر صرف دوپٹے اور لمبی قمیص میں نماز پڑھ لے؟‘‘ تو اس روایت میں مرفوعاً یہ بات نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کی گئی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: {إِذَا کَانَ الدِّرْعُ سَابِغًا یُغَطِّيْ ظُھُوْرَ قَدَمَیْھَا}[2] ’’ہاں پڑھ لے،جبکہ اس کی قمیص اتنی لمبی ہو کہ وہ اس کے پاؤں کے اوپر والے حصوں کو ڈھانپ لے۔‘‘ اس موقوف اور مرفوع روایت سے نماز میں قدموں کو ڈھانپنے خصوصاً ان کے بالائی حصوں کو ڈھانپنے پر استدلال صحیح ہوتا،اگر یہ روایات صحیح ہوتیں،لیکن ایسا نہیں ہے،بلکہ یہ دونوں روایات ہی صحیح نہیں ہیں،نہ تو موقوفاً اور نہ ہی مرفوعاً،کیونکہ اس مرفوع روایت کو بیان کرنے کے بعد خود امام ابو داود نے لکھا ہے: ’’اس روایت کو مالک بن انس،بکر بن مضر،حفص بن غیاث،اسماعیل بن جعفر،ابن ابی ذئب اور ابن اسحاق نے محمد بن زید عن امہ عن ام سلمۃ کے طریق سے ذکر کیا ہے اور ان میں سے کسی ایک نے بھی نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر نہیں کیا،بلکہ اسے حضرت ام سلمہ تک ہی موقوفاً بیان کیا ہے۔‘‘[3]
Flag Counter