وہ کلمہ ہے جس کی طرف سارے رسولوں نے مخلوقِ خدا کو دعوت دی ہے۔ اس کا معنی یہ ہے کہ صرف اللہ ہی کو معبود سمجھنا چاہیے اور اللہ کے سوا جو بھی معبود ہے، اس سے بے زار ہو جانا چاہیے۔ لہٰذا یہ چیز کلمے کے مطابق عقیدہ بنانے سے حاصل ہوتی ہے نہ کہ صرف زبانی اقرار کرنے سے۔ یہ بات تو کفارِ عرب بھی جانتے تھے، کیونکہ وہ زبان دان تھے، لہٰذا انھوں نے کہا:
﴿ اَجَعَلَ الْاٰلِھَۃَ اِِلٰھًا وَّاحِدًا اِِنَّ ھٰذَا لَشَیْئٌ عُجَابٌ﴾ [صٓ: ۵]
یعنی بڑے تعجب کی بات ہے کہ اس شخص نے تمام خداؤں کو ایک ہی خدا بنا ڈالا ہے!!
٭٭٭
|