Maktaba Wahhabi

129 - 589
اللّٰه‘‘ کو رکھ دو تو یہ کلمہ انھیں توڑ ڈالے گا۔ میں تمھیں ’’سبحان اللّٰه وبحمدہ‘‘ (پاک ہے اللہ اپنی حمد کے ساتھ) پڑھنے کا حکم دیتا ہوں ۔ یہ ہر چیز کی بنیاد ہے اور اسی سے ہر چیز کو رزق ملتا ہے۔‘‘ [1] 23۔امام ترمذی رحمہ اللہ نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے جو روایت مرفوعاً نقل کی ہے، اس کے الفاظ ہیں : ’’لا الٰہ الا اللہ اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ حائل نہیں ہے، حتیٰ کہ یہ سیدھا اللہ کے پاس پہنچ جاتا ہے۔‘‘[2] امام ترمذی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو غریب کہا ہے۔ 24۔سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ قیامت کے دن میری امت میں سے ایک شخص کو ساری مخلوقات کے سامنے الگ کر کے بلائے گا اور اس کے سامنے ننانوے رجسٹر کھولے گا۔ ہر رجسٹر تا حدِنگاہ ہو گا۔ پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا: کیا تو ان میں سے کسی چیز کا انکار کرتا ہے؟ کیا میرے کاتبین حافظین نے تجھ پر ظلم کیا ہے؟ وہ جواب دے گا: اے میرے رب! نہیں ۔ اللہ فرمائے گا: کیا تیرے پاس کوئی عذر ہے؟ وہ کہے گا: اے میرے رب! نہیں ۔ اللہ فرمائے گا: ہاں ! ہمارے پاس تیری ایک نیکی ہے اور آج کے دن تجھ پر ظلم نہیں ہو گا۔ پھر کاغذ کا ایک پرزہ نکالا جائے گا جس میں یہ لکھا ہو گا: (أشھد أن لا إلٰہ إلا اللّٰہ و أشھد أن محمداً عبدہ و رسولہ‘‘ (میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود (برحق) نہیں ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم )اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں ) اللہ تعالیٰ کہے گا: اپنے وزن (کرنے والے ترازو) کے پاس جاؤ۔ وہ عرض کرے گا: اے میرے رب! بھلا ان رجسٹروں کے سامنے اس کاغذ کے پرزے کی کیا حیثیت ہے؟ ارشاد ہو گا: تجھ پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔ پھر وہ سارے رجسٹر ایک پلڑے میں رکھے جائیں گے اور وہ کاغذ کا ٹکڑا ایک پلڑے میں رکھا جائے گا تو وہ
Flag Counter