Maktaba Wahhabi

942 - 644
رہے تھے انہوں نے کہا :’’ہمیں یہ خطرہ تھا کہ دشمن آپ کو غفلت میں پاکر کوئی اذیت نہ پہنچا دے اس لیے ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت میں مشغول رہے۔‘‘ اس پراللہ نے یہ آیت نازل فرمائی : ﴿ يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْأَنْفَالِ قُلِ الْأَنْفَالُ للّٰهِ وَالرَّسُولِ فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَأَصْلِحُوا ذَاتَ بَيْنِكُمْ وَأَطِيعُوا اللّٰهَ وَرَسُولَهُ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ﴾ (۸: ۱) ’’لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مال ِ غنیمت کے متعلق پوچھتے ہیں، کہہ دو غنیمت اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہے، پس اللہ سے ڈرو ، اور اپنے باہمی تعلقات کی اصلاح کرلو اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرو اگر واقعی تم لوگ مومن ہو۔‘‘ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مالِ غنیمت کو مسلمانوں کے درمیان تقسیم فرمادیا۔[1] اسلامی لشکر مدینے کی راہ میں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین روز بدر میں قیام فرماکر مدینے کے لیے چل پڑے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ مشرک قیدی بھی تھے اور مشرکین سے حاصل کیا ہوا مالِ غنیمت بھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبد اللہ بن کعب رضی اللہ عنہ کو اس کی نگرانی سونپی تھی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وادیٔ صفرا ء کے درّے سے باہر نکلے تو درّے اور نازیہ کے درمیان ایک ٹیلے پر پڑاؤ ڈالا اور وہیں خمس (پانچواں حصہ ) علیحدہ کر کے باقی مال ِ غنیمت مسلمانوں پر برابر تقسیم کردیا۔ اور وادیٔ صفراء ہی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم صادر فرمایا کہ نضر بن حارث کو قتل کردیا جائے۔ اس شخص نے جنگ ِ بدر میں مشرکین کا پرچم اُٹھارکھا تھا اور یہ قریش کے اکابر مجرمین میں سے تھا۔ اسلام دشمنی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایذاء رسانی میں حد درجہ بڑھا ہوا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس کی گردن مار دی۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم عرق الظبیہ پہنچے تو عقبہ بن ابی معیط کے قتل کا حکم صادر فرمایا۔ یہ شخص جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذاء پہنچایا کرتا تھا اس کا کچھ ذکرپیچھے گزر چکا ہے۔ یہی شخص ہے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پر نماز کی حالت میں اونٹ کی اوجھ ڈالی تھی اور اسی شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن پہ چادر لپیٹ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کرنا چاہا تھا اور اگر ابوبکر رضی اللہ عنہ بروقت نہ گئے ہوتے تو اس نے (اپنی دانست میں تو )
Flag Counter