Maktaba Wahhabi

1006 - 644
کی واپسی کے دوران ایک چٹان پڑگئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر چڑھنے کی کوشش کی مگر چڑھ نہ سکے۔ کیونکہ ایک تو آپ کا بدن بھاری ہوچکا تھا۔ دوسرے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوہری زِرہ پہن رکھی تھی۔ اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت چوٹیں بھی آئی تھیں۔ لہٰذا حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ بن عبیداللہ نیچے بیٹھ گئے۔ اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سوار کرکے کھڑے ہوگئے۔ اس طرح آپ چٹان پر پہنچ گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’طلحہ نے (جنت ) واجب کرلی۔ ‘‘[1] مشرکین کا آخری حملہ: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھاٹی کے اندر اپنی قیادت گاہ میں پہنچ گئے تو مشرکین نے مسلمانوں کو زک پہنچانے کی آخری کوشش کی۔ ابن اسحاق کا بیان ہے کہ اس اثناء میں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھاٹی کے اندر تشریف فرماتھے۔ ابو سفیان اور خالد بن ولید کی قیادت میں مشرکین کاایک دستہ چڑھ آیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دُعا فرمائی کہ اے اللہ ! یہ ہم سے اوپر نہ جانے پائیں۔ پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ بن خطاب اور مہاجرین کی ایک جماعت نے لڑکر انہیں پہاڑ سے نیچے اتار دیا۔[2] مغازی اموی کا بیان ہے کہ مشرکین پہاڑ پر چڑھ آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ان کے حوصلے پست کرو ، یعنی انہیں پیچھے دھکیل دو۔ انہوں نے کہا : میں تنہا ان کے حوصلے کیسے پست کروں؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار یہی بات دہرائی۔ بالآخر حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے اپنے ترکش سے ایک تیر نکالا۔ اور ایک شخص کو مارا تو وہ وہیں ڈھیر ہوگیا۔ حضرت سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے پھر اپنا تیر لیا ، اسے پہچانتا تھا۔ اور اس سے دوسرے کو مار ا تو اس کا بھی کام تمام ہوگیا اس کے بعد پھر تیر لیا۔ اسے پہچانتا تھا اور اس سے ایک تیسرے کو مارا تو اس کی بھی جان جاتی رہی۔ اس کے بعد مشرکین نیچے اُتر گئے۔ میں نے کہا یہ مبارک تیر ہے۔ پھر میں نے اسے اپنے ترکش میں رکھ لیا۔ یہ تیر زندگی بھر حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے پاس رہا۔ اور ان کے بعد ان کی اولاد کے پاس رہا۔[3] شہداء کا مُثلہ: یہ آخری حملہ تھا جو مشرکین نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کیا تھا ، چونکہ انہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے انجام کا صحیح علم نہ تھا بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم کی شہادت کا تقریباً یقین تھا، اس لیے انہوں نے اپنے کیمپ کی طرف پلٹ کر مکہ واپسی کی تیاری شروع کردی۔
Flag Counter