Maktaba Wahhabi

1015 - 644
دے اور مسلمان ہی رکھتے ہوئے زندہ رکھ۔ اور رسوائی اور فتنے سے دوچار کیے بغیر صالحین میں شامل فرما۔ اے اللہ ! تو ان کا فروں کو مار اور ان پر سختی اور عذاب کر جو تیرے پیغمبروں کو جھٹلاتے اور تیری راہ سے روکتے ہیں۔ اے اللہ ! ان کافروں کو بھی مار جنہیں کتاب دی گئی۔ یا الٰہ الحق ! ‘‘[1] مدینے کوواپسی اور محبت وجاں سپاری کے نادر واقعات: شہداء کی تدفین اور اللہ عزوجل کی ثناء ودعا سے فارغ ہوکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینے کا رخ فرمایا۔ جس طرح دورانِ کارزار اہلِ ایمان صحابہ سے محبت وجاں سپاری کے نادر واقعات کا ظہور ہوا تھا اسی طرح اثناء راہ میں اہل ِ ایمان صحابیات سے صدق وجاں سپاری کے عجیب عجیب واقعات ظہور میں آئے۔ چنانچہ راستے میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات حضرت حَمنہ بنت جحش رضی اللہ عنہا سے ہوئی۔ انہیں ان کے بھائی عبد اللہ بن جحش رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خبر دی گئی۔ انہوں نے انا للہ پڑھی اور دعائے مغفرت کی۔ پھر ان کے ماموں حضرت حمزہ بن عبدالمطلب کی شہادت کی خبر دی گئی۔ انہوں نے پھر انا للہ پڑھی اور دعائے مغفرت کی۔ اس کے بعد ان کے شوہر حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خبر دی گئی تو تڑپ کر چیخ اٹھیں۔ اور دھاڑ مار کررونے لگیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’,عورت کا شوہر اس کے یہاں ایک خصوصی درجہ رکھتا ہے۔‘‘[2] اسی طرح آپ کا گزر بنودینار کی ایک خاتون کے پاس سے ہوا۔ جس کے شوہر ، بھائی ، اور والد تینوں خلعتِ شہادت سے سرفراز ہوچکے تھے۔ جب انہیں ان لوگوں کی شہادت کی خبردی گئی تو کہنے لگیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا ہوا ؟ لوگوں نے کہا : ام فلاں ! حضور صلی اللہ علیہ وسلم بخیر ہیں۔ اور بحمد للہ جیسا تم چاہتی ویسے ہی ہیں۔ خاتون نے کہا : ذرا مجھے دکھلادو۔ میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وجود مبارک دیکھ لوں۔ لوگوں نے انہیں اشارے سے بتلایا۔ جب ان کی نظر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پڑی تو بے ساختہ پکار اٹھیں: کل مصیبۃ بعدک جلل ’’ آپ کے بعد ہر مصیبت ہیچ ہے۔‘‘[3] اثناء راہ ہی میں حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کی والدہ آپ کے پاس دوڑتی ہوئی آئیں۔ اس وقت حضرت سعدبن معاذ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھوڑے کی لگام تھامے ہوئے تھے۔ کہنے لگے : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری والدہ ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں مرحبا ہو۔ اس کے بعد ان کے استقبال کے لیے رک گئے۔ جب وہ قریب آگئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے صاحبزادے عمرو بن معاذ کی شہادت
Flag Counter