Maktaba Wahhabi

902 - 644
یہ تاکیدفرمادی کہ خرار سے آگے نہ بڑھیں۔ یہ لوگ پیدل روانہ ہوئے رات کو سفر کرتے اور دن میں چھپے رہتے تھے۔ پانچویں روز صبح خر ار پہنچے تو معلوم ہوا کہ قافلہ ایک دن پہلے جا چکاہے۔ اس سریے کا عَلَم سفید تھا اور علمبردار حضرت مقداد بن عمرو رضی اللہ عنہ تھے۔ ۴۔ غزوہ ابواء یا ودان : [1] (صفر ۲ ھ اگست ۶۲۳ ء) اس مہم میں ستّر مہاجرین کے ہمراہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہ نفسِ نفیس تشریف لے گئے تھے اور مدینے میں حضرت سعد رضی اللہ عنہ بن عبادہ کو اپنا قائم مقام مقرر فرمایا تھا۔ مہم کا مقصد قریش کے ایک قافلے کی راہ روکنا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وَدَّان تک پہنچے لیکن کوئی معاملہ پیش نہ آیا۔ اسی غزوہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنوضمرہ کے سردار عمرو بن مخشی الضمری سے حلیفانہ معاہدہ کیا ، معاہدے کی عبارت یہ تھی : ’’ یہ بنو ضمرہ کے لیے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تحریر ہے۔ یہ لوگ اپنے جان اور مال کے بارے میں مامون رہیں گے۔ اور جوان پر یورش کرے گا اس کے خلاف ان کی مدد کی جائے گی ، اِلاّ کہ یہ خود اللہ کے دین کے خلاف جنگ کریں۔ ( یہ معاہدہ اس وقت تک کے لیے ہے ) جب تک سمندر سِوارکو تر کرے (یعنی ہمیشہ کے لیے ہے ) اور جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی مدد کے لیے انہیں آواز دیں گے تو انہیں آنا ہو گا۔‘‘[2] یہ پہلی فوجی مہم تھی جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بذاتِ خود تشریف لے گئے تھے۔ اور پندرہ دن مدینے سے باہر گزار کر واپس آئے۔ اس مہم کے پرچم کا رنگ سفید تھا اور حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ علمبردارتھے۔ ۵۔ غزوہ ٔبواط: (ربیع الاول ۲ ھ ستمبر۶۲۳ ء) اس مہم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دوسو صحابہ کو ہمراہ لے کر روانہ ہوئے۔ مقصود قریش کا ایک قافلہ تھا جس میں امیہ بن خلف سمیت قریش کے ایک سو آدمی اور ڈھائی ہزار اونٹ تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رضویٰ کے اطراف میں مقام بُواط [3]تک تشریف لے گئے لیکن کوئی معاملہ پیش نہ آیا۔
Flag Counter