Maktaba Wahhabi

1178 - 644
وہ ابو سفیان کے پاس سے گزرے تو بولے: الیوم یوم الملحمۃ الیوم تستحل الحرمۃ ’’آج خونریزی اور مار دھاڑ کادن ہے۔ آج حرمت حلال کرلی جائے گی۔‘‘ آج اللہ نے قریش کی ذلت مقدر کردی ہے۔ اس کے بعد جب وہاں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گزرے تو ابو سفیان نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! آپ نے وہ بات نہیں سنی جو سعد نے کہی ہے ؟ آپ نے فرمایا :سعد نے کیا کہا ہے ؟ ابو سفیان نے کہا: یہ اور یہ بات کہی ہے۔ یہ سن کر حضرت عثمان اور حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہما نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! ہمیں خطرہ ہے کہ کہیں سعد قریش کے اندر مار دھاڑ نہ مچا دیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : نہیں بلکہ آج کا دن وہ دن ہے جس میں کعبہ کی تعظیم کی جائے گی۔ آج کا دن وہ دن ہے جس میں اللہ قریش کو عزت بخشے گا۔ اس کے بعد آپ نے حضرت سعد کے پاس آدمی بھیج کر جھنڈا ان سے لے لیا اور ان کے صاحبزادے قیس کے حوالے کردیا۔ گویا جھنڈا حضرت سعد کے ہاتھ سے نہیں نکلا۔ اور کہاجاتاہے کہ آپ نے جھنڈا حضرت زبیر کے حوالے کردیا تھا۔ اسلامی لشکر اچانک قریش کے سر پر: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابو سفیان کے پاس سے گزرچکے تو حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا : اب دوڑ کر اپنی قوم کے پاس جاؤ۔ ابو سفیان تیزی سے مکہ پہنچا اور نہایت بلندآواز سے پکارا : قریش کے لوگو! یہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ تمہارے پاس اتنا لشکر لے کر آئے ہیں کہ مقابلے کی تا ب نہیں ، لہٰذا جو ابو سفیان کے گھر گھس جائے اسے امان ہے۔ یہ سن کر اس کی بیوی ہند بنت عتبہ اٹھی اور اس کی مونچھ پکڑ کر بولی : مار ڈالو اس چرب دار، کڑے گوشت والے مشک کو۔ بُرا ہوایسے (لینڈ والے ) پیشتر و خبر رساں کا۔ ابو سفیان نے کہا : تمہاری بربادی ہو۔ دیکھو تمہاری جانوں کے بارے میں یہ عورت تمہیں دھوکا میں نہ ڈال دے۔ کیونکہ محمد ؐ ایسا لشکر لے کر آئے ہیں جس سے مقابلے کی تاب نہیں۔ اس لیے جو ابو سفیان کے گھر میں گھس جائے اسے امان ہے۔ لوگوں نے کہا :اللہ تجھے مارے ، تیرا گھر ہمارے کتنے آدمیوں کے کام آسکتا ہے ؟ ابو سفیان نے کہا : اور جو اپنا دروازہ اندر سے بند کرلے اسے بھی امان ہے۔ اور جو مسجد حرام میں داخل ہوجائے اسے بھی امان ہے۔ یہ سن کر لوگ اپنے اپنے گھروں اور مسجد حرام کی طرف بھاگے۔ البتہ اپنے کچھ اوباشوں کو لگادیا اور کہا کہ انہیں ہم آگے کیے دیتے ہیں۔ اگر قریش کو کچھ کامیابی ہوئی تو ہم ان کے ساتھ ہورہیں گے اور اگر ان پر ضرب لگی تو ہم سے جو کچھ مطالبہ کیا جائے گا منظور کرلیں گے۔ قریش کے یہ احمق
Flag Counter