Maktaba Wahhabi

787 - 644
﴿أَمْ أَبْرَمُوا أَمْرًا فَإِنَّا مُبْرِمُونَ﴾(الزخرف43: 79) ’’اگر انہوں نے ایک بات کا تہیّہ کر رکھا ہے تو ہم بھی تہیّہ کئے ہوئے ہیں۔‘‘ اب سوال یہ تھا کہ ان حالات میں ابو طالب کو کیا کرنا چاہیئے! انہوں نے جب دیکھا کہ قریش ہر جانب سے انکے بھتیجے کی مخالفت میں تل پڑے ہیں تو انہوں نے اپنے جدّ اعلیٰ عبدمناف کے دو صاحبزادوں ہاشم اور مطّلب سے وجود میں آنے والے خاندانوں کو جمع کیا اور انہیں دعوت دی کہ اب تک وہ اپنے بھتیجے کی حفاظت و حمایت کا جو کام تنہا انجام دیتے آ رہے ہیں اب اسے سب مل کر انجام دیں۔ ابو طالب کی یہ بات عربی حمیّت کے پیش نظر ان دونوں خاندانوں کے سارے مسلم اور کافر افراد نے قبول کی۔البتہ صرف ابو طالب کا بھائی ابو لہب ایک ایسا فرد تھا جس نے اسے منظور نہ کیا اور سارے خاندان سے الگ ہو کر مشرکین سے جا ملا اور انکا ساتھ دیا۔[1]
Flag Counter