Maktaba Wahhabi

707 - 644
خانوادہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا خانوادہ جد اعلی ہاشم بن عبد مناف کی نسبت سے خانوادہ ہاشمی کے نام سے معروف ہے۔اس لئے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ہاشم اور ان کے بعد کے بعض افراد کے مختصر حالات پیش کر دئیے جائیں۔ ھاشم: جب بنو عبدمناف اور بنو عبدالدار کے درمیان عہدوں کی تقسیم پر مصالحت ہوگئی تو عبدالمناف کی اولاد میں ہاشم ہی کو سقایہ اور رفادہ یعنی حجاج کرام کو پانی پلانے اور ان کی میزبانی کرنے کا منصب حاصل ہوا۔ ہاشم بڑے معزز اور مالدار تھے۔ یہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے مکے میں حاجیوں کو شوربہ روٹی سان کر کھلانے کا اہتمام کیا۔ انکا اصل نام عمرو تھا لیکن روٹی توڑ کر شوربے میں ساننے کی وجہ سے انکو ہاشم کہا جانے لگا کیونکہ ہاشم کے معنی ہیں توڑنے والا۔ پھر یہی وہ ہاشم ہیں جنہوں نے قریش کے لئے گرمی اور جاڑے کے دو سالانہ تجارتی سفروں کی بنیاد رکھی انکے بارے میں شاعر کہتا ہے: عمر والذی ھشم الثرید لقومہ قوم بمکۃ مسنتین عجاف سنت الیہ الوحتان کلاھما سفر الشتاٴ ورحلۃ الصیاف ؛؛یہ عمرو ہی ہیں جنہوں نے قحط کی ماری ہوئی اپنی لاغر قوم کو مکہ میں روٹیاں توڑ کر شوربے میں بھگو بھگو کر کھلائیں اور جاڑے اور گرمی کے دونوں سفروں کی بنیاد رکھی۔‘‘ ان کا ایک اہم واقعہ یہ ہے کہ وہ تجارت کیلئے ملک شام تشریف لے گئے۔ راستے میں مدینہ پہنچے تو وہاں قبیلہ بنی نجار کی ایک خاتون سلمی بنت عمرو سے شادی کرلی اور کچھ دن وہیں ٹہرے رہے پھر بیوی کو حالت حمل میں ہی چھوڑ کر ملک شام روانہ ہو گئے اور وہاں جا کر فلسطین کے شہر غزہ میں انتقال کر گئے۔ ادھر سلمی کے بطن سے بچہ ہوا یہ سن 497ء کی بات ہے چونکہ بچے کے سر کے بالوں میں سفیدی تھی اس لئے سلمی نے اسکا نام شیبہ رکھا [1] اور یثرب میں میں اپنے میکے ہی کے اندر اس کی پرورش کی۔ آگے چل کر یہی بچہ عبدالمطلب کے نام سے مشہور ہوا ۔عرصے تک خاندان ہاشم کو اس کے وجود کا علم نہ ہو سکا۔ ہاشم کے کل چار بیٹے اور پانچ بیٹیاں تھیں جنکے نام یہ ہیں۔اسد، ابوصیفی، نضلہ، عبدالمطلب، شفاٴ، خالدہ، ضعیفہ، رقیہ اور جنۃ۔[2] 2۔ عبدالمطلب_______ پچھلے صفحات سے معلوم ہو چکا ہے ۔سقایہ اور رفادہ کا منصب
Flag Counter