Maktaba Wahhabi

1069 - 644
کردیا تھا۔ جہاں وہ بے دردی سے قتل کردیئے گئے تھے لیکن چونکہ ان کا علاقہ حجاز کے اندر بہت دور حدودِ مکہ سے قریب واقع تھا ، اور اس وقت مسلمانوں اور قریش واعراب کے درمیان سخت کشاکش برپا تھی، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس علاقے میں بہت اندر گھُس کر ’’بڑے دشمن ‘‘ کے قریب چلے جانا مناسب نہیں سمجھتے تھے ، لیکن جب کفار کے مختلف گروہوں کے درمیان پھوٹ پڑگئی۔ ان کے عزائم کمزور پڑ گئے۔ اور انہوں نے حالات کے سامنے بڑی حد تک گھٹنے ٹیک دیئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے محسوس کیا کہ اب بنو لحیان سے رجیع کے مقتولین کا بدلہ لینے کا وقت آگیا ہے۔ چنانچہ آپ نے ربیع الاول یا جمادی الاولیٰ ۶ ھ میں دوسو صحابہ کی معیت میں ان کا رُخ کیا۔ مدینے میں حضرت ابن ام مکتوم کو اپنا جانشین بنایا۔ اور ظاہر کیا کہ آپ ملک شام کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم یلغار کرتے ہوئے امج اور عسفان کے درمیان بطن غران نامی ایک وادی میں ۔جہاں آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو شہید کیا گیا تھا ۔ پہنچے اور ان کے لیے رحمت کی دعائیں کیں۔ ادھر بنو لحیان کو آپ کی آمد کی خبر ہوگئی تھی۔ اس لیے وہ پہاڑ کی چوٹیوں پر نکل بھاگے۔ اور ان کا کوئی آدمی گرفت میں نہ آسکا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی سر زمین میں دوروز قیام فرمایا۔ اس دوران سریے بھی بھیجے ، لیکن بنو لحیان نہ مل سکے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عسفان کا قصد کیا۔ اور وہاں سے دس شہسوار کو کراع الغمیم بھیجا تاکہ قریش کو بھی آپ کی آمد کی خبر ہو جائے۔ اس کے بعد آپ کل چودہ دن مدینے سے باہر گزار کر مدینہ واپس آگئے۔ _____________________________ اس مہم سے فارغ ہوکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پے درپے فوجی مہمات اور سریے روانہ فرمائے۔ ذیل میں ان کا مختصرا ً ذکر کیا جارہا ہے۔ ۴۔ سریہ غمر : ربیع الاول یا ربیع الآخر ۶ ھ میں حضرت عکاشہ بن محصن رضی اللہ عنہ کو چالیس افراد کی کمان دے کر مقام غمر کی جانب روانہ کیا گیا۔ یہ بنو اسد کے ایک چشمے کا نام ہے۔ مسلمانوں کی آمد سن کر دشمن بھاگ گئے۔ اور مسلمان ان کے دوسو اونٹ مدینہ ہانک لائے۔ ۵۔ سرِ یہ ذو القصہ(۱): ربیع الاول یا ربیع الآخر ۶ ھ میں حضرت محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ کی سربراہی میں دس افراد کا ایک دستہ ذو القصہ کی جانب روانہ کیا گیا۔ یہ مقام بنوثعلبہ کے دیار میں واقع تھا۔ دشمن جس کی تعداد ایک سو تھی کمین گا ہ میں چھپ گیا۔ اور
Flag Counter