Maktaba Wahhabi

1070 - 644
جب صحابہ کرام سو گئے تو اچانک حملہ کرکے انہیں قتل کردیا۔ صرف محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوسکے اور وہ بھی زخمی ہو کر۔ ۶۔ سریہ ذو القصہ(۲): محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ کے رفقاء کی شہادت کے بعد ربیع الآخر۶ھ ہی میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کو ذوالقصہ کی جانب روانہ فرمایا۔ انہوں نے چالیس افراد کی نفری لے کر مذکورہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی شہادت گاہ کا رخ کیا۔ اور رات بھر پیدل سفر کر کے علی الصباح بنو ثعلبہ کے دیار میں پہنچتے ہی چھاپہ ماردیا لیکن بنو ثعلبہ اس تیزی سے پہاڑوں میں بھاگے کہ مسلمانوں کی گرفت میں نہ آسکے۔ صرف ایک آدمی پکڑا گیا اور وہ مسلمان ہوگیا۔ البتہ مویشی اور بکریاں ہاتھ آئیں۔ ۷۔ سریہ جموم : یہ سریہ زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کے زیرقیادت ربیع الآخر ۶ ھ میں جموم کی جانب روانہ کیا گیا۔ جموم ، مَرّالظّہرَان (موجودہ وادی فاطمہ ) میں بنو سُلیم کے ایک چشمے کانام ہے۔ حضرت زید وہاں پہنچے تو قبیلہ مُزَیْنہ کی ایک عورت جس کا نام حلیمہ تھا گرفت میں آگئی۔ اس نے بنوسلیم کے ایک مقام کا پتہ بتایا جہاں سے بہت مویشی ، بکریاں اور قیدی ہاتھ آئے۔ حضرت زید یہ سب لے کر مدینہ واپس آئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مزنی عورت کو آزاد کر کے اس کی شادی کردی۔ ۸۔ سریہ عِیْص: یہ سریہ ایک سو ستر سواروں پر مشتمل تھا۔ اور اسے بھی حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کے زیر قیادت جمادی الاولیٰ ۶ھ میں عیص کی جانب روانہ کیا گیا۔ اس مہم میں قریش کے ایک قافلے کا مال ہاتھ آیا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے داماد حضرت ابو العاص کی قیادت میں سفر کررہا تھا۔ ابو العاص رضی اللہ عنہ اس وقت تک مسلمان نہ ہوئے تھے۔ وہ گرفتار تو نہ ہوسکے لیکن بھاگ کر سیدھے مدینہ پہنچے۔ اور حضرت زینب کی پناہ لے کر ان سے کہا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہہ کر قافلے کا مال واپس دلادیں۔ حضرت زینب نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے یہ بات پیش کی تو آپ نے کسی طرح کا دباؤ ڈالے بغیر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے اشارہ کیا کہ مال واپس کردیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے تھوڑا زیادہ اور چھوٹا بڑ اجو کچھ تھا سب واپس کردیا۔ ابو العاص سارا مال لے کر مکہ پہنچے امانتیں ان کے مالکوں کے حوالے کیں۔ پھر مسلمان ہو کر مدینہ تشریف لائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی نکاح کی بنیاد پر حضرت زینب کو ان کے حوالہ کردیا ، جیسا کہ صحیح حدیث سے ثابت ہے۔[1]
Flag Counter