Maktaba Wahhabi

1206 - 644
13۔ زبر قان بن بدر بنو سعد (کی ایک شاخ) 14۔ قیس بن عاصم بنو سعد (کی دوسری شاخ) 15۔ علاء بن الحضرمی علاقہ بحرین 16۔ علی بن ابی طالب علاقہ نجران (زکوٰۃ اور جزیہ دونوں وصول کرنے کے لیے ) واضح رہے کہ یہ سارے عمال محرم ۹ھ ہی میں روانہ نہیں کردیے گئے تھے۔ بلکہ بعض بعض کی روانگی خاصی تاخیر سے اس وقت عمل میں ائی تھی جب متعلقہ قبیلہ نے اسلام قبول کرلیا تھا۔ البتہ اس اہتمام کے ساتھ ا ن عمال کی روانگی کی ابتدا محرم ۹ھ میں ہوئی تھی۔ اور اسی سے صلح حدیبیہ کے بعد اسلامی دعوت کی کامیابی کی وسعت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ باقی رہا فتح مکہ کے بعد کا دور تو اس میں تو لوگ اللہ کے دین میں فوج در فوج داخل ہوئے۔ سرایا جس طرح قبائل کی طرف زکوٰۃ وصول کرنے کے لیے عمال بھیجے گئے اسی طرح جزیرۃ العرب کے عام علاقوں میں امن وامان کے دور دورے کے باوجود مختلف مقامات پر متعدد فوجی مہمات بھی بھیجنی پڑیں۔ فہرست یہ ہے : ۱۔ سریہ عُیینہ بن حصن فزاری: ( محرم ۹ ھ) عیینہ کو پچاس سواروں کی کمان دے کر بنوتمیم کے پاس بھیجا گیا تھا۔ وجہ یہ تھی کہ بنو تمیم نے قبائل کو بھڑکا کر جزیہ کی ادائیگی سے روک دیا تھا۔ اس مہم میں کوئی مہاجر یا انصاری نہ تھا۔ عیینہ بن حصن رات کو چلتے اور دن کو چھپتے ہوئے آگے بڑھے۔ یہاں تک کہ صحرا میں بنوتمیم پر ہلہ بول دیا۔ وہ لوگ پیٹھ پھیر کر بھاگے اور ان کے گیارہ آدمی ، اکیس عورتیں اور تیس بچے گرفتار ہوئے جنہیں مدینہ لاکر رملہ بنت حارث کے مکان میں ٹھہرایا گیا۔ پھر ان کے سلسلے میں بنوتمیم کے دس سردار آئے۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر جاکر یوں آواز لگائی : اے محمد ! ہمارے پاس آؤ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے تو یہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے چمٹ کرباتیں کرنے لگے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ساتھ ٹھہرے رہے۔ یہاں تک کہ ظہر کی نماز پڑھائی۔ اس کے بعد مسجد نبوی کے صحن میں بیٹھ گئے۔ انہوں نے فخر ومباہات میں مقابلہ کی خواہش ظاہر کی اور اپنے خطیب عطارد بن حاجب کو پیش کیا۔ اس نے تقریر کی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطیب ِ اسلام حضرت ثابت بن قیس بن شماس کو حکم دیا ، اور انہوں نے جوابی تقریر کی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے شاعر زبرقان بن بدر کو آگے بڑھایا اور اس نے کچھ فخریہ اشعار کہے۔ اس کا جواب
Flag Counter