Maktaba Wahhabi

387 - 589
[اوروہ لوگ جنھوں نے اس کے سوا اور حمایتی بنارکھے ہیں (وہ کہتے ہیں ) ہم ان کی عبادت نہیں کرتے مگر اس لیے کہ یہ ہمیں اللہ سے قریب کر دیں ، اچھی طرح قریب کرنا۔ یقینا اللہ ان کے درمیان اس کے بارے میں فیصلہ کرے گا جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں ۔ بے شک اللہ اس شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو جھوٹا ہو، بہت ناشکر ا ہو] بالکل یہی حال اس شخص کا ہے جس نے اللہ کے سوا کسی اور کو ولی ٹھہرایا ہے اور وہ یہ اعتقاد رکھتا ہے کہ وہ ولی اسے اللہ سے ملا دے گا اور اس کے نزدیک کر دے گا۔ وہ لوگ جو اس بلا سے محفوظ ہوں ، بہت کم ہیں ، بلکہ جو اس کام کے منکر کو نا پسند نہ کریں ، وہ اور بھی زیادہ کم یاب ہیں ۔ ان مشرکوں کے دلوں میں جو یہ بات قائم ہو گئی ہے کہ وہ اللہ کے ہاں ان کے سفارشی ہیں ، عین شرک ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اس بات کا انکار کیا اور اس شفاعت کو باطل فرمایا اور کہہ دیا ہے کہ ساری شفاعت اللہ تعالیٰ کی قدرت اور اجازت میں ہے، چنانچہ سورت سبا میں ارشاد فرمایا ہے: ﴿قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ لَا یَمْلِکُوْنَ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ وَمَا لَھُمْ فِیْھِمَا مِنْ شِرْکٍ وَّ مَا لَہٗ مِنْھُمْ مِّنْ ظَھِیْرٍ*وَ لَا تَنْفَعُ الشَّفَاعَۃُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا لِمَنْ اَذِنَ لَہٗ حَتّٰی اِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوْبِھِمْ قَالُوْا مَاذَا قَالَ رَبُّکُمْ قَالُوا الْحَقَّ وَ ھُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْر﴾ [سبأ: ۲۲- ۲۳] [کہہ دے پکارو ان کو جنھیں تم نے اللہ کے سوا گمان کر رکھا ہے، وہ نہ آسمانوں میں ذرہ برابر کے مالک ہیں اور نہ زمین میں اور نہ ان کا ان دونوں میں کوئی حصہ ہے اور نہ ان میں سے کوئی اس کا مدد گار ہے۔ اور نہ سفارش اس کے ہاں نفع دیتی ہے مگر جس کے لیے وہ اجازت دے، یہاں تک کہ جب ان کے دلوں سے گھبراہٹ دور کی جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں تمھارے رب نے کیا فرمایا؟ وہ کہتے ہیں حق (فرمایا) اور وہی سب سے بلند، بہت بڑا ہے] پھر اس آیت کی تفسیر پر کلام کرتے ہوئے علامہ ابن القیم رحمہ اللہ نے فرمایا ہے: ’’قرآن مجید اس طرح کی آیات سے بھرا پڑا ہے، لیکن اکثر لوگ یہ نہیں جانتے کہ یہ واقعہ اس کے تحت داخل ہے، بلکہ انھیں یہ گمان ہے کہ جس قوم کے حق میں یہ آیات نازل ہوئی ہیں ، وہ قوم چل بسی اور اس نے اپنا کوئی وارث نہیں چھوڑا۔ لہٰذا یہی باطل
Flag Counter