Maktaba Wahhabi

385 - 589
اس صورت حال میں ڈر لگا کہ اللہ کے ساتھ اس شرک کے سبب کہیں یہ جہاز ڈوب نہ جائے۔ میں [نواب صاحب رحمہ اللہ ] کہتا ہوں : جب ۱۲۸۵ھ میں میرا سفرِ حج پر جانا ہوا تو ممبئی سے روانہ ہوتے ہی تھوڑی دور جا کر جہاز رک گیا اور پھر اسے بادِ مخالف نے آگھیرا، اس وقت میں نے اپنے کان سے سنا اور آنکھ سے دیکھا کہ جہاز کا کپتان اور عملہ ان الفاظ سے ’’یا محي النفوس‘‘ عید روس کو پکارتے اور اس سے استغاثہ کرتے تھے۔ واللہ! مجھے بھی یہی خوف ہوا کہ کہیں یہ جہاز غرق آب نہ ہو جائے۔ اللہ تعالیٰ نے اس وقت کے کافروں سے متعلق تو یہ بیان کیا ہے کہ وہ دریا اور سمندر میں شدت و اضطراب کی حالت میں اکیلے اللہ کو پکارتے تھے، جبکہ یہ نام نہاد اور جھوٹے مسلمان، کلمہ پڑھنے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پر ایمان رکھنے کے باوجود، ایسے نازک وقت اور خوف ناک حالت میں غیر اللہ سے استغاثہ کرتے ہیں ۔ یہ تو اعتقاد و عمل میں کفار و مشرکین سے بھی آگے بڑھ گئے ہیں ۔ جب میں نے اس صورت حال کا مشاہدہ کیا تو استغفار اور اعترافِ ذنوب کے سوا کوئی چارۂ کار نہ تھا۔ اللہ تعالیٰ کا احسان ہے کہ اس نے جوں توں کر کے منزلِ مقصود تک پہنچا دیا اور پیر پرستوں اور گور پرستوں کے شرک کے ضرر سے بچا دیا، وللّٰہ الحمد۔ علامہ شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ صنعا سے متصل ایک بستی کے لوگوں سے میں نے سنا ہے کہ ان گور پرستوں میں سیکڑوں آدمی ایسے ہیں کہ جب ان کے گھر اولاد ہوتی ہے تو وہ اپنے مال کا ایک حصہ ان مردوں کے لیے مقرر کرتے ہیں جن مردوں کے وہ معتقد ہوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم نے فلاں بچے کو فلاں میت سے اتنے داموں میں خرید لیا ہے، جب وہ بچہ بڑا ہو کر با اختیار اور سمجھ دار ہو جاتا ہے تو وہ منت مانا ہوا مال قبر کے ان مجاوروں اور پجاریوں کو دیتا ہے، جو وہاں اس حیلے سے مال کمانے کے لیے بیٹھے رہتے ہیں ۔ سید رحمہ اللہ [امیر صنعانی] نے اپنی بحث میں توحید ظاہری کے اقرار کی طرف نظر کر کے کلمہ توحید کے محض تلفظ کو معتبر جانا ہے، حالانکہ مردوں سے متعلق ان سے جو یہ افعال و اعمال صادر ہوتے ہیں ، وہ توحید کے بالکل مخالف ہیں ، چنانچہ ان کا یہ اعتبار قابل اعتماد نہیں ہے اور نہ اس لائق ہے کہ اس کی طرف التفات کیا جائے، کیونکہ اللہ تعالیٰ دلوں کو دیکھتا ہے اور اعتقاد کے ساتھ جو افعال صادر ہوتے ہیں ان کی طرف نظر کرتا ہے۔ محض الفاظ کی طرف نظر نہیں کرتا ہے، ورنہ تو پھر مومن و منافق میں کچھ فرق باقی نہ رہے گا۔
Flag Counter