Maktaba Wahhabi

262 - 589
(( وَاللّٰہِ مَا الْفَقْرُ أَخْشٰی عَلَیْکُمْ، وَلٰکِنْ أَخْشیٰ أَنْ تُبْسَطَ الدُّنْیَا عَلَیْکُمْ کَمَا بُسِطَتْ عَلیٰ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ، فَتَنَافَسُوْھَا کَمَا تَنَافَسُوْھَا فَتُھْلِکَکُمْ کَمَا أَھْلَکَتْہُمْ )) [1] [اللہ کی قسم! مَیں فقر و محتاجی کا تم پر اندیشہ نہیں کرتا، لیکن مجھے تم پر اس بات کا خوف ہے کہ دنیا تم پر کشادہ کر دی جائے گی جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر کشادہ کر دی گئی تھی، پھر تم لوگ اس میں بہ طریق مقابلہ رغبت کرنے لگو، جیسے اگلے لوگوں نے رغبت کی، تو یہ دنیا تم کو ہلاک کر ڈالے گی جس طرح اس نے تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کیا تھا] نیز صحیح مسلم میں سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مرفوعاً مروی ہے: (( کَیْفَ أَنْتُمْ إِذَا فُتِحَتْ عَلَیْکُمْ خَزَائِنُ فَارِسَ وَالرُّوْمِ؟ أَيُّ قَوْمٍ أَنْتُمْ؟ )) ’’قَالَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ عَوْفٍ: نَقُوْلُ کَمَا أَمَرَ اللّٰہُ‘‘ قَالَ: (( أَوَ غَیْرَ ذٰلِکَ؟ تَنَافَسُوْنَ ثُمَّ تَتَحَاسَدُوْنَ ثُمَّ تَتَدَابَرُوْنَ ثُمَّ تَتَبَاغَضُوْنَ )) [2] [رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: تم لوگ کیسے ہو گے جب روم اور ایران کے خزانے تمھیں ملیں گے؟ کون سی قوم تم لوگ ہو گے؟ عبد الرحمن بن عوف نے کہا: ہم کہیں گے جیسا کہ اللہ نے ہم کو حکم دیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: اس کے علاوہ تم لوگ رغبت کرو گے، پھر باہم حسد کرو گے، پھر تم ایک دوسرے سے اعراض اور بے رخی کرو گے، پھر باہم بغض و عداوت کرو گے] اس کو شیخین نے عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے بھی اسی معنی میں روایت کیا ہے۔ جب ایرانی شاہی خزانے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں مفتوح ہوئے تو انھوں نے کہا: ’’إنّ ھٰذا لم یفتح علیٰ قوم قطّ إلاّ جعل بأسہم بینہم‘‘ أو کما قال۔[3] [بے شک یہ مال کبھی کسی قوم پر مفتوح نہیں ہوا، مگر ان کے درمیان باہمی لڑائی ڈال دی جاتی ہے، یا اسی طرح فرمایا]
Flag Counter